اسلام آباد(کلچرل رپورٹر):پاکستان کے معروف ثقافتی ادارہ لوک ورثہ کے زیر اہتمام سالانہ قومی ثقافتی ’’لوک میلہ‘‘ کا ایک رنگارنگ تقریب کے دوران وفاقی وزیر برائے تعلیم، پیشہ وارانہ تربیت، قومی ورثہ و ثقافت شفقت محمود نے افتتاح کیا۔ اس موقع پر ملک بھرسے آئے ہوئے بڑی تعداد میںدستکاروں اور فنکاروں کے علاوہ تمام صوبائی ثقافتی اداروں کے نمائندگان بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ تقریب میں لوک میلہ کی روایت کے مطابق رسم دستار بندی اور چادری پوشی اداکی گئی اور صوبہ سندھ کے ضلع خیر پور سے تعلق رکھنے والی رلی بنانے کی ماہردستکارہ بادشاہ زادی جو گزشتہ 40 سالوں سے اس فن سے وابستہ ہے کی رسم چادر پوشی اداکی گئی۔ اسی طرح صوبہ بلوچستان کے معروف لوک فنکار جنگی خان کی رسم دستار بندی بھی ادا کی گئی۔ تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں غیر ملکی افراد کے علاوہ کئی اعلیٰ سینئر آفیسرز اور ثقافتی شخصیات بھی شامل تھیں۔ اس موقع پر تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ لوک ورثہ کی پاکستانی ثقافت کے فروغ اور ترقی کیلئے گرانقدر خدمات ہیں، لوک میلہ جوکہ پاکستانی ثقافت کا آئینہ دار ہے اس سے نہ صرف قومی یکجہتی اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ میں مدد ملتی ہے بلکہ اس شعبہ سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے جو اس فن کو نسل در نسل آگے منتقل کرنے کا بیڑہ اْٹھائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دستکار اورفنکاربڑی مشکل زندگی گزار رہے ہیں مگر پھر بھی اپنی ثقافت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں، آج کی دنیا میں جس تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں وہ اس بات کی متقاضی ہیں کہ اپنے آپ کو اس تیز رفتاری کا ساتھ دینے کیلئے تیار کیا جائے، جدید ترقی اور تبدیلی نے دنیا کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے، آج نہ صرف دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والی کسی بھی کمیونٹی کی ثقافت کو ہم گھر بیٹھے دیکھ سکتے ہیں بلکہ یہ کسی حد تک دیکھنے والے پر اثر انداز بھی ہوتی ہے، لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ آج جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے ہم اپنی شاندار ثقافتی رویات کو بڑاھا دادینے اور اسے دنیاسے متعارف کرانے میں استعمال کر سکتے ہیں۔
قومی ثقافتی ’’لوک میلہ‘‘ کی رنگارنگ تقریب، وفاقی وزیر شفقت محمود نے افتتاح کیا
Nov 07, 2020