گلگت (نامہ نگار) گلگت بلتستان عدالت نے پارلیمنٹیرنز کو گلگت بلتستان میں سیاسی سرگرمیوں سے روک دیا۔ عدالت نے وزرائ‘ ارکان پارلیمنٹ‘ سینیٹرز کو واپس بھیجنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس چیف کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی رٹ پٹیشن پر فیصلہ سنایا۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ وزرائ‘ صوبائی اسمبلی قومی اسمبلی ممبران و سینیٹرز کو واپس بھیج دیا جائے۔ آئی جی پولیس تمام اضلاع کے حکام کو آگاہ کر دیں۔ مذکورہ بالا ممبران قومی اسمبلی‘ سینیٹرز‘ وزراء کو سیاسی سرگرمیوں سے روکا جائے۔ دریں اثناء گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز خان نے سیاسی رہنماؤں کو مشورہ دیا ہے کہ علاقے کا ماحول خراب کرنے سے بہتر ہے کہ وہ واپس چلے جائیں۔ گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آر اوز کو ہدایت کی ہے کہ چوبیس گھٹنے دفاتر کو کھلا رکھا جائے۔ اس کے علاوہ آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما کل آکر اپنے اپنے مشورے دیں۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ الیکشن رولز کی خلاف وزری پر پیپلز پارٹی کو 41‘ تحریک انصاف کو 30‘ جمعیت علمائے اسلام کو 3‘ مسلم لیگ (ن) کو 6‘ اسلامی تحریک کو 5 جبکہ 18 آزاد امیدواروں کو بھی نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیرعظم کے دورہ کے دوران کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔