اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی انسداد بدعنوانی سے متعلق لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے آگاہی و تدارک کی پالیسی کو عالمی اقتصادی فورم اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سراہا ہے۔ نیب کی 2019ء میں لوگوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کی پالیسی کامیاب رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کی آگاہی و تدارک سے متعلق حکمت عملی کے حوالہ سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسن اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی سید اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن ظاہر شاہ اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی انسداد بدعنوانی سے متعلق لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کیلئے آگاہی و تدارک کی پالیسی کو عالمی اقتصادی فورم اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سراہا ہے جو کہ نیب کی کوششوں سے پاکستان کیلئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے بدعنوانی کی روک تھام، اشتہاریوں اور عدالتی مفروروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 363 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ نیب کی جانب سے برآمد کی گئی رقوم ہزاروں متاثرین اور مختلف سرکاری محکموں کو واپس کی گئی ہیں، نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان سے کرپشن کے مکمل خاتمہ کیلئے ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے نیب میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے اور اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے متعلقہ اداروں میں خامیوں کی شناخت اور ان کے حل سے متعلق معاملات کو نمٹانے کیلئے پریونشن کمیٹیاں قائم کی ہیں تاکہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے ان کی خدمات کے طریقہ کار میں بہتری لائی جا سکے۔ نیب کی کوششوں کے باعث مختلف سرکاری اداروں کے درمیان روابط اور سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے ون ونڈو آپریشنز میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اب یہ جان چکی ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی ماں ہے اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ چیئرمین نیب نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے عزم کا اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ تمام متعلقہ فریقوں کی اجتماعی کوششوں سے کرپشن فری پاکستان کو عملی تعبیر دی جا سکتی ہے۔