اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے رویے کیخلاف اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اہم احکامات دئیے ہیں ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے ملزم ظاہر جعفر کو وارننگ جاری کردی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں تین نومبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے عدالت نے تین نومبر کی پیشی کے دوران ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے اختیار کئے گئے رویے کو درست کرنے کا حکم دے دیا تحریری حکم میں عدالت نے کہا ہے کہ اگر ملزم نے رویہ درست نا کیا توویڈیو لنک کے ذریعے ملزم کی حاضری شروع کردیں گے۔ ملزم نے تین نومبر کی سماعت کے دوران غل غپاڑہ کیا پروسیڈنگز میں مداخلت کی کوشش کی،پولیس انسپکٹر نے ملزم ظاہر جعفر کے پولیس کی جوڈیشل گارڈ کے ساتھ رویے کی رپٹ دی، دس نومبر کو مزید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس نومبر تک ملتوی کردی ، تفصیلات کے مطابق کیس میں سات گواہوں کے بیانات قلمبند ہو چکے ایک گواہ کے علاوہ تمام پر جرح مکمل ہو چکی عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو بھی شہادت طلب کر رکھا ہے جن گواہوں نے بیانات قلمبند کروائے ان میں نقشہ نویس عامر شہزاد، اے ایس آئی محمد ریاض، ہیڈ کانسٹیبل فراست فہیم ،استغاثہ لیکر جانے والے گواہ عابد لطیف ،اے ایس آئی بشارت جس نے فنگر پرنٹ لئے تھے اس نے گواہی دے دی ہے گواہ اقصی رانی بھی اپنا بیان ریکارڈ کرا چکی ہیں۔