خانیوال (رضا قادری سے)مرحوم ایم پی اے نشاط احمد ڈاہا کی قبر نے ممانی اور بھانجے میں صلح کروا دی۔بھانجا ممانی کے حق میں دستبردار ھو گیا۔دونوںکے درمیان الیکشن لڑنے اور تحریک انصاف کا ٹکٹ حاصل کرنے میں رسہ کشی جاری تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،تحریک انصاف ساؤتھ پنجاب کے صدر عون عباس بپی اور دیگر قیادت کی کوششوں کے باوجود دونوں میں سے کوئی دستبردار ھونے کو تیار نہ ھوا۔گزشتہ روز دونوں نے کاغذات نامزدگی بھی داخل کروا دئے۔کاغذات نامزدگی کے بعد مسعود مجید خان ڈاھا اپنے بیٹے علی خان ڈاھا اور دیگر سپورٹرز کے ہمراہ فاتحہ خوانی کے لئے نشاط احمد خان ڈاھا کی قبر پر پہنچے جہاں نورین نشاط ڈاھا پہلے سے موجود تھیں۔نورین نے مسعود مجید ڈاھا اور انکے بیٹے علی خان ڈاھا کو قبر پر الگ بلایا اور نشاط احمد خان ڈاھا مرحوم کا واسطہ دیا کہ ہم ماں بیٹا ہیں ہمیں ایک دوسرے کے سامنے الیکشن نہیں لڑنا چاہئے۔صورتحال ایسی جذباتی ھوگئی کہ مسعود مجید کی ھچکی بندھ گئی انہوں نے اپنے ہار ممانی نورین نشاط احمد خان ڈاھا کے گلے میں ڈال کر دستبردار ھونے کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ اپنی ممانی جو کہ ماں کے درجے پر ہیں انکی مکمل حمایت کریں گے۔