چئیرمین فن کدہ پاکستان اورسرپرست اعلی ٰکشمیر ، پاکستان رائٹرز معروف شاعر‘ ادیب اور افسانہ نگار محمد آصف امین منہاس ( امین کنجاہی) کی پانچویں کتاب ’’راز زندگی‘‘ شائع ہوگئی ہے۔ نئی تصنیف ان لیکچرز پر مشتمل ہے جو رفاع یونیورسٹی کے ریڈیو ایف ایم 102 پوائنٹ 2 سے نشر ہوتے رہے۔ 15 منٹ کے ان لیکچرز کا مرکزی خیال اخلاقیات سے جڑے وہ امور ہیں جن کی روشنی سے زندگی اور زندگی سے منسلک امور قابل رشک بنانے میں مدد ملتی ہے۔ امین کنجاہی کی رواں برس( 2021ء میں ) یہ تیسری کتاب منظر عام پر آئی ہے۔ اس سے قبل ان کی کتابیں اکلاپا (پنجابی شاعری) باحیاء سی لڑکی (اردو شاعری) ایمانداریاں (کالموں کا مجموعہ) اور عشق آتش (افسانے) تعلیمی وتدریسی ثقافتی اور ادبی حلقوں میں پژیرائی کے گلاب پاچکی ہیں۔ امین کنجاہی کی نئی کتابیں ’’تیرے بغیر زندگی اور معاف کیجیئے (منتخب کالمز) بھی تدوین وترتیب کے مراحل میں ہیں۔امین کنجاہی کی شاعری اور نثر کی نہج ان کی نگارشات سے عیاں ہے ۔عزت نفس اور امتحان وہ جدل ہے جس کا اشارہ مضمون کے آغاز میں کیا ہے کہ وہ قلم اور تلوار کو ایک دوجے کی حق تلفی نہ کرنے دے گا۔ ہر کہانی کا اختتام وطن پرستی ہے ۔ امین کنجاہی کی وطن سے محبت اس کے جینز میں شامل ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ہر بغاوت کو وطن سجانے کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے وہ ہر انقلاب کھیتوں کی لہلہاہٹ دائم رکھنے کو برپا کرنا چاہتا ہے ۔ کنجاہی جی
کے ہاں عصر سے جڑت نہ صرف نمایاں ہے بلکہ تخلیقی کرب سمیٹے سامنے آتی ہے عصر سے جڑت ہی نیا پن ہے یہی جدت ہے اسی کو تازہ کاری کہیں گے۔چئیرمین فن کدہ پاکستان کے سرپرست اعلی کہنا تھا کہ ’’راز زندگی‘‘ کے موضوعات میں لپٹی کہانیوں میں داستان سرائے، ڈسپوزبل ‘ صبر‘ اے سی آر ‘ بچے ہمارے دور کے ‘ دن مہینے سال‘ دوغلاپن ‘ عیدی‘ عبرت ‘ غیرت‘ مزدور‘ عزت نفس اور امتحان پڑھنے والوں کو بے حد متاثر کریں گی۔
( تبصرہ : محمد ریاض اختر)