اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے مطالبے پر ان سے سوالات پوچھ لیے۔ گفتگو کے دوران رانا ثناء اللہ نے کہا کہ الزام تو عمران خان پر بھی بحیثیت وزیراعظم لگتے رہے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ عمران خان اپنے دور میں اْن الزامات کی تفتیش کے لیے وزارت عظمیٰ سے مستعفی کیوں نہیں ہوئے؟۔ وزیر داخلہ نے سوال اٹھایا کہ الیکشن کمشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی چیئرمین کو بدعنوانی میں ملوث قرار دیا تو انہوں نے پارٹی عہدہ کیوں نہیں چھوڑا؟۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان دراصل ایک جھوٹی ایف آئی آر درج کروانا چاہتے ہیں۔ کوئی فراڈیا مذموم مقاصد کے تحت پرچہ کٹوانا چاہے تو پولیس اس سے انکار کر سکتی ہے۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان ریاست سے غداری کا مرتکب ہو رہا ہے، اس پر مقدمہ ہونا چاہیے۔ رانا ثناء اللہ نے سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کے سوال پر کہا کہ جو ویڈیو گردش کر رہی ہے وہ پہلی نظر میں ہی جعلی ثابت ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3 سیکنڈز میں پتہ چل جاتا ہے کہ ویڈیو جعلی ہے، ان کو چاہیے تھا کہتے، جس نے جعلی ویڈیو بنا کر چلائی اس کی تحقیقات کر کے سزا دیں۔