نیو جرسی(نیوزایجنسی)نیو جرسی میں عالمی ناانصافی کے موضوع پر ایک معلوماتی اور تعلیمی سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں کشمیر، فلسطین اور بھارتی اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر مباحثے ہوئے۔ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اس موقع پرکہا کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کی سنگین خلاف ورزیوں پر خاموشی سازش لگتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے پرقبضہ بذات خود ایک خلاف ورزی ہے جہاں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت بین الاقوامی نگرانی میں حق خود ارادیت کی ضمانت دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کی خاموشی نے بھارت کو بے گناہ کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی پامالیوں پر اکسایا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 9لاکھ سے زائد بھارتی فوجی اور نیم فوجی دستے قانون کی حکمرانی کی دھجیاں اڑارہے ہیںاورجوابدہی سے استثنی کے قانون کی حفاظتی چھتری کے تحت مزے لے رہے ہیں۔ ڈاکٹر فائی نے تحریک آزادی کشمیرپر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرآزادی کے نعروں سے گونج اٹھتا ہے اور کشمیری اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے حق خودارادیت پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو غیر قانونی قرار دینے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بھارت یا پاکستان یا کوئی اور طاقت کشمیری عوام کو اپنے مقصد سے دستبردار ہونے کے لیے دبا ئوڈالنا چاہتی ہے، یا کسی ایسی شرط پر راضی کرنا چاہتی ہے جس سے ان کی آزادی پر سمجھوتہ ہو جائے تو کوئی بھی نام نہاد امن عمل بے کارہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اس سلسلے میں کسی کے ذہن میں کوئی شک نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹرفائی نے واضح کیا کہ کشمیر جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کا مرکزی نکتہ ہے