لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما چودھری امانت بشیر نے کہا ہے کہ معاشی ماہرین کے مطابق سیاسی و معاشی عدم استحکام کی وجہ سے ملک 53فیصد ڈیفالٹ کی طرف جا چکا ہے ،ایل سیز کے کیسز حل نہ ہونے سے تین ملین ڈالر سے زائد کی امپورٹ رکی ہوئی ہے ،حکومت منی بجٹ لانے کی بجائے ٹیکس نیٹ کے فروغ کے لئے کوششیں کرے۔ ٹیکس بارز کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امپورٹ رکنے کی وجہ سے انڈسٹری بند ہو رہی ہے لیکن حکومت کی اس طرف کوئی توجہ نہیں۔ حتمی پالیسی ہونی چاہیے ہماری سمت کیا ہونی ہے۔جب کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری ہو جاتی ہے تو مختلف پابندیوں کی صورت میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اطلاعات ہیں کہ پیٹرولیم پر 17فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس کے عوام ہرگز متحمل نہیں ہو سکتے۔ اس سے ہر چیز مہنگی ہو جائے گی ،آئی ایم ایف کی شرط پر منی بجٹ کے ذریعے پہلے سے ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے بلکہ آمدن کے لئے نئے ذرائع تلاش کئے جائیں۔