مکرمی: اللہ تعالیٰ کروڑوں اربوں رحمتیں حضرت قائداعظمؒ کے مرقد انور پر نازل فرمائے جن کی مساعی جمیلہ کے طفیل 14 اگست 1947ء کے دن کرہ ارض پر ہمیں ایک آزاد ملک نصیب ہوا ۔ وہ دن وہ تھا جب ہمیں انگریز اور ہندو کی غلامی سے چھٹکارا ملا تھا اور پاکستان آزاداقوام کی صف میں کھڑا ہوا تھا۔ 1971ء کے سانحہ کے باوجود آج بھی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان ‘ خیبرپختوانخوا اور گلگت بلتستان کے صوبوں پر مشتمل پاکستان کی آزاد مملکت بفضل خدا قائم ودائم ہے اس ملک کے تمام شہری آزاد پاکستانی ہیں اور اسی شناخت سے دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔ یہی حقیقی آزادی ہے آج کل ایک مخصوص سیاسی سوچ کے حامل طبقے نے حقیقی آزادی کے نام سے ایک بے بنیاد اور گمراہ کن شوشہ چھوڑ رکھا ہے آزاد ملک کے 22 کروڑ عوام کو پہلے ہی حقیقی آزادی کی نعمت میسر ہے۔ البتہ اسی نعمت کے ثمرات عام شہریوں تک پہنچانے میں سیاستدانوں اور اشرافیہ سے جہاں جہاں غلطیاں ہوئیں انہیں درست کرنے کی ضرورت ہے۔ گورننس کی جملہ خرابیاں آزادی کے بعد کی پیدا کردہ ہیں تاہم ان خرابیوں کے باوجود دنیا بھر میں پاکستان کا امیج ایک آزاد ریاست کی طرح پہلے بھی ابھرتا رہا ہے اور آئندہ بھی ابھرتا رہے گا۔ قائداعظمؒ ہماری آزادی کے عظیم ہیرو ہیں آپؒ کی تعلیمات کے مطابق ہی افواج پاکستان آزادی کی حفاظت کے لیے جان کے نذرانے پیش کرتی رہی ہیں اور کرتی رہیں گی لہذا حقیقی آزادی کے نام پر پروپیگنڈے کے ذریعے عوام کو بے وقوف بنانے والوں کو کوئی اہمیت نہ دی جائے۔ ( م ش ضیائ‘ علی پور فروش اسلام آباد)