کاہنہ (نامہ نگار) کاہنہ کے علاقہ جھیڈو گائوں میں پولیس اہلکاروں کی مبینہ فائرنگ سے ریکارڈ یافتہ منشیات فروش ہلاک ہو گیا۔ پولیس نے مقتول کی ہلاکت کا سبب ساتھیوں کی فائرنگ کوقرار دے دیا۔ بابر عرف بابری کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ جس کا الزام مقتول کی بہن فرزانہ بی بی نے پولیس اہلکاروں کاشف اور عاطف پر لگایا اور بتایاکہ دونوں پولیس اہلکار موٹر سائیکل پر جھیڈو گاؤں میں بابر کے گھر آئے جہاں ان کا آپس میں جھگڑا ہوا جس پر انہوں نے مبینہ فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا اور خود ہی کال کی کہ پولیس کے ساتھ بابر عرف بابری نے مزاحمت کی ہے جبکہ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پولیس اہلکاروں کاشف اور عاطف جس موٹر سائیکل پر آئے تھے وہ وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ جس کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ کال موصول ہوئی کہ بابر عرف بابری کو کسی نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے جب کاہنہ پولیس موقع پر پہنچی تو اہل علاقہ اور لواحقین نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکاروں نے مخالف پارٹی کے ساتھ مل کر بابر کو قتل کیا ہے جس پر بھاری نفری اور فرانزک ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر کے نعش کو قبضہ میں لے کر پوسٹمارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ جبکہ رات گئے تک ورثا اور پولیس میں مدعیت کے باعث مقدمہ درج نہ ہوسکا۔ ڈی ایس پی کاہنہ جاوید صدیق نے بتایا کہ بابر عرف بابری ریکارڈ یافتہ منشیات فروش ہے۔ پولیس ہوائی فائرنگ کی کال پر موقع پر پہنچی تو بابر اپنی ساتھیوں کے ساتھ فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو رہا تھا کہ اپنی ہی ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہو گیا ہے اور لواحقین جو پولیس ملازمین پر الزام لگا رہے ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔