حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت +نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار)سابق وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ اور اپنے سمیت دیگر مسلم لیگی رہنمائوں اور کارکنوںکے خلاف مقدمہ درج کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رائے قمرالزمان کے جوش خطابت پر انہوںنے اسی وقت اپنی ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے تردید کی تھی۔ اس لئے عطاء تاررڑ اور ان سمیت متعدد مقامی راہنمائوں اور کارکنوں کو اس مقدمہ میں شامل کرکے دہشت گردی کے دفعات لگانے سے پنجاب حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس مقدمہ کی آڑ میں کارکنوںکے گھروںپر ریڈ کرناپنجاب حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔حالانکہ کنونشن کے دوران کی فوٹیج ساری دنیا کے سامنے ہے جس میں وہ نہ صرف رائے قمر کی گفتگو پر ناگواری کا اظہار کررہی ہیں بلکہ انہیں اس سے منع کرتی نظر آرہی ہیں۔