عنبرین فاطمہ
”فریحہ پرویز“ جنہوں نے اداکاری بھی کی لیکن گلوکاری ان کی پہچان بنی، ان کا گایا ہوا گیت ”دل ہوا بو کاٹا “ نے انہیں راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ان کے مداح پاکستان سمیت دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں۔ فریحہ پرویز یوٹیوب پر اپنا ایک شو شروع کرنے جا رہی ہیں جس میں وہ دنیائے موسیقی سے جڑی شخصیات کو بلا کر نہ صرف ان سے بات چیت کریں گی بلکہ خود بھی گائیںگی۔ گلوکارہ بہت زیادہ سوشل نہیں ہیں ، کوئی نیا کام ہو تو ٹی وی پر نظر آتی ہیں اگر کوئی نیا کام نہ ہو تو وہ ٹی وی شوز یا شوبز کی دیگر تقریبات میں دکھائی دینا پسند نہیں کرتی۔ نوائے وقت نے باصلاحیت گلوکارہ فریحہ پرویز سے خصوصی انٹرویو کیا ان سے ہونے والی گفتگو زیر نذر ہے۔
سوال :آپ کافی سال تک دنیائے موسیقی سے دور رہیں اسکی کیا وجہ ہے اور آپ جو اپنا یوٹیوب پروگرام شروع کرنے جا رہی ہیںاس کی کیا تفصیلات ہیں ؟
فریحہ پرویز : کورونا کے آنے کے بعد بہت ساری چیزیں تبدیل ہوئیں ،میں کچھ عرصہ کے لئے بیرون ملک چلی گئی ، کورونا کی وجہ سے میوزک تو کر نہیں سکی پھر میں نے سوچا کہ فارغ بیٹھنے سے بہتر ہے کہ میں کچھ کر لوں میں نے بزنس شروع کر لیا۔ میں سمجھتی ہوں کہ کاروبار زیادہ مشکل ہے نوکری کرنا آسان ہے۔ میں نے اپنا سیلون کھولا اسکو چلانا اپنے نام کا پاس رکھنا آسان نہ تھا۔ اور میں جو یوٹیوب کا پروگرام کرنے جا رہی ہوں اس میں میوز ک کی شخصیات سے چٹ چیٹ کیا کروں گی پھر خود بھی مجھے میرے مداح گاتا دیکھیں گے اور مہمانوں کو بھی سنا کریں گے۔
سوال :آپ نے واپسی ٹی وی سے نہیں بلکہ اپنے یوٹیوب پروگرام سے کی ہے کوئی خاص وجہ ؟
فریحہ پرویز :یوٹیوب پروگرام کے ذریعے میوزک کی دنیا میں واپسی کرنا میرے حساب سے زیادہ آسان ہے ،پہلے ہمیں چینلز پر گانے چلوانے کےلئے سپانسرز ڈھونڈنے پڑتے تھے ، اب ہمارے پاس سوشل میڈیا آگیا ہے ہر کام ہمارے ہاتھ میں ہے۔ پہلے وہ کرنا پڑتا تھا جو ڈائریکٹر پرڈیوسر کہتے تھے لیکن اب میںاپنی مرضی سے اپنے پلیٹ فارم پر کام کر سکتی ہوں۔ شاید یہ وجہ بھی ہے کہ میں نے اپنے یوٹیوب چینل کے پروگرام سے موسیقی کی دنیا میں واپسی کی ہے۔
سوال :آپ کوئی نیا گانا ریلیز کرنے جا رہی ہیں ؟
فریحہ پرویز :میں بہت جلد ایک گانا ریلیز کرنے جا رہی ہوں۔ میرے پاس بہت ساری میلوڈیز پڑی ہوئی تھیں جو کبھی ریلیز نہ ہو سکیں ان پر کام کررہی ہوں۔ امجد بوبی جو مجھے فلموں کی گائیکی کی طرف لیکر گئے ، وہ میں اور رخسانہ نور کا ایک گروپ بن گیا تھا ہم نے مل کر بہت اچھا کام کیا۔ ہم تینو ں کی ٹیم نے ایک میوزک کا پروگرام بھی ایک ساتھ کیا ، رخسانہ نور نے میرے لئے ایک غزل لکھی لیکن مکمل نہ ہو سکی ، اب میرے جاننے والے ہیں جو کہ انڈیا میں رہتے ہیں غزل ان سے مکمل کروائی ہے وہ اب ریلیز کروں گی اس کے علاوہ فیض احمد فیض کی غزل ہے اس پر کام کررہی ہوں۔
سوال : اداکاری کی طرف کیسے آئیں ؟
فریحہ پرویز :میری پوری فیملی شوبز میں ہے، خالہ ریحانہ صدیقی ، طلعت صدیقی اور ناہید صدیقی۔ میں جس فیملی کا حصہ تھی وہاں یہ نہیں تھا کہ اداکاری کرنی ہے ، گلوکاری کرنی ہے ، ماحول تو اس حوالے سے پہلے ہی سیٹ تھا بس خود ہی فیصلہ کرنا تھا کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ عارفہ صدیقی چونکہ میری خالہ کی بیٹی تھی ، میری خالہ طلعت صدیقی نے مجھے ایک دن کہا کہ عارفہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے تم ایک کردار کر لو میں نے کر لیا، میرے ذہن میں یہ نہیں تھا کہ بس مشہور ہونا ہے۔بس کام ملا تو کر لیا لیکن اداکاری میرا جنون نہیں تھی۔
سوال : کبھی سوچا نہیں کہ میں گلوکاری کے ساتھ ایکٹنگ کے کیرئیر کو بھی لیکر چلوں؟
فریحہ پرویز :مجھے ایسا کبھی نہیں لگا کہ مجھے گلوکاری کے ساتھ ایکٹنگ کیرئیر کو بھی ساتھ لیکر چلنا چاہیے، مجھے بس کام ملتا گیا تو کر لیا۔ مجھے جاوید فاضل کا ایک ڈرامہ ملا ، اس میں میرا کردار ایک ہسٹیریا کی مریضہ کا تھا ، میں اپنی خالہ طلعت صدیقی کے پاس گئی ان سے کہا کہ یہ کیسا کریکٹر ہے کبھی ہنستا ہے کبھی روتا ہے اور کبھی عجیب باتیں کرتا ہے تو انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگز تم یاد کر لو اور رونا کوئی مشکل کام نہیں ہے ، انہوں نے ایسا کہنے کے بعد پتہ نہیں کیا کیا بس ان کی بھنوو¿ں میں ہلکی سی جنبش ہوئی اور ان کی آنکھوں سے آنسو نکلنا شروع ہوگئے بس وہ دن تھا کہ میں نے طے کر لیا کہ اب اداکاری نہیں کرنی ، اور سوچ لیا کہ اداکاری میرے بس کا کام نہیں ہے۔ گو کہ موسیقی بھی آسان کام نہیں ہے لیکن اداکاری بہت مشکل کام ہے۔ اللہ نے مجھے خوبصورت آواز دی تھی سو گانے پر فوکس کیا ایک کمپنی کے لئے جنگلز گا رہی تھی انہوں نے کہا کہ آپ کے ساتھ ہم ایک البم بھی کریں گے ، اس میں دل ہوا بو کاٹا بھی شامل تھا۔ البم ریلیز ہوئی تو راتوں رات شہرت مل گئی۔
سوال : آپ نے میوزک سے کچھ سال کا وقفہ بھی لیا ، تو کیا وقفے کے دوران بھی ریاضت کرتی رہیں ؟
فریحہ پرویز :جی بالکل میں نے میوزک سے بریک کے دوران بھی ریاضت کی ، اور میرے اندر ایک اچھی عادت ہے کہ میں خود کی غلطیوں کو ٹھیک کرتی رہتی ہوں ، میں میوزک کے معاملے میں خود کو معاف نہیں کرتی ابھی بھی میوزک ٹیچر میرے گھر آتے ہیں۔تومیں ریاضت کو جاری رکھتی ہوں چاہے میں کام کروں یا نہ کروں۔
سوال : میوزک کی دنیا میں آپ کن گلوکاروں کی آوازوں سے متاثر ہیں ؟
فریحہ پرویز :مجھے بھارتی گلوکارہ آشا بھوسلے اور کشور کمار کی آواز بہت پسند ہے۔ پاکستانی ہونے کے ناطے میڈم نور جہاں کے گانے بھی گانے پڑتے ہیں تو ان کو بہت سنا ، انکا شمار ان گلوکاراو¿ں میں ہوتا ہے جن کو بہترین میلوڈیز ملتی رہیں۔ میری ملاقات نہیں ہو سکی ان سے لیکن نصرت فتح علیخان کو ایک بار ایک سٹوڈیو میں دور سے دیکھا تھا۔بس ایسی ہی ملاقات تھی ان سے۔
سوال : آپ کا کوک سٹوڈیو کا تجربہ کیسا رہا؟
فریحہ پرویز :میرا کوک سٹودیو میں جانے اور وہاں گانے کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ میں اس میں گئی اس طرح کے ، میں ایک روز جم کررہی تھی ، وہاں ایک صاحب نے مجھے ایکدن کہا کہ کمی تو کوئی نہیں ہے ، میں نے اگنور کیا ، اس نے اگلے دن بھی یہی الفاظ دہرائے تو میں نے ان سے کہا کہ کیا مطلب ہے اس بات کا تو اس نے کہا کہ کوک سٹوڈیو میں کیوں نہیں جاتیں آپ، میں نے کہا کہ وہ بلائیں گے تو جاو¿ں گی تو اس نے کہا کہ آپ کو خود ان سے رابطہ کرنا چاہیے۔ اس نے مجھے غصہ چڑھایا میں نے شو کے پرڈیوسر روحیل کو ایک ای میل لکھی کہ اتنے برسوں سے ملک کی خدمت کررہی ہوں اپنے فن کے ذریعے میں نے دل ہوا بو کا ٹا بھی گایا لیکن مجھے کوک سٹوڈیو میں ابھی تک نہیں بلوایا گیا۔ اگلے ہی دن روحیل کی مجھے واپس ای میل آئی اس نے میرا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کہاں تھیں ؟ پلیز ہمارے پاس آئیے میں چلی۔ اس نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں یوں میں نے ان کے ساتھ کام کیا اور رزلٹ آپ کے سامنے ہے۔
سوال : کچھ لوگ معترض بھی ہیں لیکن میوزک کے فروغ کے لئے کوک سٹوڈیو جیسے پلیٹ فارم بارے کیا کہتی ہیں ؟
فریحہ پرویز : جن لوگوں کو اعتراض ہے کہ کوک سٹوڈیو میں سلیکشن میرٹ پر نہیں کی جا تی میں اس اعتراض کو دور نہیں کر سکتی لیکن میرے حساب سے کوک سٹوڈیو ایک بہترین پلیٹ فارم ہے ، اسے پوری دنیا میں سنا جاتا ہے اور انڈینز کو بھی پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں کس کس قسم کا ٹیلنٹ ہے۔ اگر کوک سٹودیو جیسا پلیٹ فارم نہ ہوتا تو دنیا کو کیسے پتہ چلتا کہ ہمارے پاس کس لیول کا ٹیلنٹ موجود ہے۔ اس پروگرام کے پرڈیوسر پر یقینا بہت پریشر ہوتا ہو گا کہ اسے کس کو سلیکٹ کرنا ہے کس کو نہیں ، اوپر سے وسائل بھی محدود ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود کوک سٹوڈیو میں بہترین کام ہو رہا ہے۔
سوال : آج اگر آپ کو اداکاری کی آفر آئے تو قبول کریں گی ؟ اور او ایس ٹی گانے کے بارے میں کیا خیال ہے؟
فریحہ پرویز :مجھے اداکاری میں کوئی خاص دلچپسی نہیں ہے، اگر بہت دل کیا کہ مجھے اداکاری کرنی ہے تو شاید میں کوئی اپنا ہی ڈرامہ بنا لوں اور او ایس ٹی جب جب ملا گایا اچھا لگا، میرا او ایس ٹی ” تیری راہ میں رل گئی“ گایا بہت اچھا ریسپانس ملا۔ آگے بھی کوئی ملا تو یقینا گاو¿ں گی۔
سوال : آج کے کن گلوکار وں کے گانے سے متاثر ہیں ؟
فریحہ پرویز :مجھے عاصم اظہر کی آوازبہت اچھی لگتی ہے۔ لیکن میں حیران ہوں کہ سات سال تک میں اس شعبے میں نہیں تھی لیکن اس دوران بھی کوئی نئی آواز سننے کو نہیں ملی۔