کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان میں کانگو وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی کی زیر صدارت کانگو وائرس کی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں نگران وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ بلوچستان میں اب تک کانگو وائرس کے 44 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے پیش نظر صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان میں کانگو وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر کوئٹہ میں 2 ہفتے کے لیے نجی مذبح خانوں پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کی جائے گی اور شہری آبادی سے دور قائم مذبح خانوں میں جانور ذبح کیے جا سکیں گے۔ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے محکمہ لائیو اسٹاک کو مویشی منڈیوں میں فوری جراثیم کش اسپرے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈی ایچ او، لائیو اسٹاک افسران صورتحال پر کڑی نظر رکھیں۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق سول ہسپتال میں ہرنائی سے تعلق رکھنے والے مریض سے وائرس پھیلا جس کے بعد سول ہسپتال کے متاثرہ وارڈ کو سیل کرتے ہوئے دیگر شعبوں کو خصوصی اقدامات کے تحت جراثیم سے پاک کر دیا گیا ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ کانگو وائرس سے متاثرہ 2 مزید ہیلتھ کیئر ورکرز کو آج ائیر ایمبولینس سے کراچی منتقل کیا جا رہا ہے۔ نگران صوبائی حکومت نے کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر کو شہید قرار دیتے ہوئے پسماندگان کے لیے مراعات کا بھی اعلان کیا۔