اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) سابق صدر آصف زرداری کا نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماو¿ں نے اتفاق کیا کہ ریاست کو بچانے کے لیے سب مل کر اپنا کردار ادا کریں گے۔ ذرائع پیپلزپارٹی کے مطابق زرداری نے وطن واپسی پر نواز شریف کو مبارک باد دی۔ دونوں رہنماو¿ں میں اتفاق ہوا کہ ریاست کو بچانے کے لیے سب مل کر اپنا کردار ادا کریں گے۔ دونوں رہنماو¿ں نے معاشی مشکلات اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے اہم فیصلے کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ ذرائع پیپلزپارٹی نے بتایا ہے کہ دونوں رہنماو¿ں نے ایک دوسرے کو ملاقات کی دعوت دی ہے اور جلد ملاقات کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں نواز شریف نے کہا ہے کہ اپنے تینوں ادوار میں ہم نے ہمیشہ معیشت کی بہتری کی بھرپور کوشش کی۔ 1999 سے ترقی کے سفر کو نہ روکا جاتا تو آج پاکستان ایشین ٹائیگر ہوتا۔ اللہ تعالی نے پھر موقع دیا تو معیشت کی بہتری ہماری اولین ترجیح ہوگی۔ کاروباری اور صنعتکار برادری کی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں گے اور نجی شعبے کو اور بھی زیادہ مواقع دیں گے تاکہ وہ ملکی معیشت کو مضبوط بنائیں۔ وہ سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے سابق ایم پی ایز، ٹکٹ ہولڈرز سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔ قبل ازیں صوبہ سندھ سے استقبالیہ کمیٹی کے چیف آرگنائزر بشیر میمن نے بھی سابق وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات کی۔ نوازشریف نے21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر تاریخی استقبال پر سیالکوٹ کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہاکہ ماضی کی تینوں حکومتوں میں معیشت ہمارے ایجنڈے کا بنیادی نکتہ رہا ہے۔ معیشت کے موضوع میں صنعت، برآمدات اور مہنگائی سمیت سب کچھ ہی آجاتا ہے۔ معیشت کی بہتری مجموعی بہتری ہوتی ہے۔ اللہ تعالی نے پھر موقع دیا تو ہماری حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بہتری ہوگی۔ عوام کی خدمت سے بڑی خوشی کسی اور چیز سے نہیں ملتی۔ تمام بڑے بڑے منصوبے ہمارے دور میں ہی لگے ہیں، الحمدللہ۔ 20 بیس سال پرانے منصوبے بھی ہمارے ادوار میں مکمل ہوئے۔ 1975 سے جاری لواری ٹنل کا منصوبہ 50 ارب روپے سے ہم نے اپنے دور میں مکمل کیا۔ کھربوں روپے لگنے کے باوجود کھٹائی میں پڑے نیلم جہلم منصوبے کو ہم نے مکمل کرایا۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت جس نے بنائی، بے دردی سے اور ناقص بنائی ہے۔ اللہ تعالی نے ذمہ داری دی تو منصوبوں کے ساتھ بے دردی کرنے والوں سے حساب لیں گے۔ نواز شریف نے کہاکہ سندھ میں کوئلے کا ذکر سالوں سے ہو رہا تھا، پہلی مرتبہ اپنے کوئلے کی بنیاد پر منصوبہ ہم نے لگایا۔ سندھ میں مزید پلانٹ لگا کر درآمدی ایندھن سے نجات مل سکتی تھی، قرض میں کمی آسکتی تھی۔ اللہ تعالی نے ہمیں بہت کچھ دے رکھا ہے، اسے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ سیالکوٹ موٹروے کا بھی برا حال ہے، ہر کوئی کہتا ہے کہ معیار بہت خراب ہے۔ ہم نے یورپ سے بھی بہتر معیار کی موٹرویز بنائیں۔ ناقص منصوبے اور ان میں کرپشن ملک کے ساتھ ظلم ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیالکوٹ پاکستان کی برآمدات میں بہت اہم حصہ رکھتا ہے۔ تین چار گنا کم ہے، تین چار سو گنا برآمدات میں اضافے پر کام کرنا ہوگا۔ 1999 سے شروع ہونے والی رفتار جاری رہتی تو آج ہم ایشیا میں سب سے آگے ہوتے۔ ہم نے چار سال ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 104 روپے پر ڈالر کو روکا۔ آئی ایم ایف نے خود کہا کہ پاکستان بہت جلد پا¶ں پر کھڑا ہوجائے گا۔ آئی ایم ایف نے خود کہا تھا کہ اب پاکستان کو ہماری ضرورت نہیں ہوگی۔ ہم نے تو آئی ایم ایف کو خداحافظ کہہ دیا تھا۔ قبل ازیں پارٹی کی استقبالیہ کمیٹی سندھ کے چیف آرگنائزر سندھ بشیر میمن سے ملاقات میں پارٹی قائد نے 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر صوبہ سندھ سے کارکنوں اور رہنماو¿ں کی بھرپور شرکت کو سراہا۔ اس موقع پر نوازشریف نے 21 اکتوبر کو لاہور آنے والے اقلیتی ونگ کے کارکن کرامت مسیح کے انتقال پر تعزیت کی۔ انہوں نے پارٹی کے کارکن کرامت مسیح کے اہل خانہ سے بھی ہمدردی کا اظہار کیا۔ نوازشریف نے کہاکہ کارکنوں کے تاریخی جذبے اور قربانیوں کو کبھی نہیں بھلا سکتا۔ نواز شریف نے بشیر میمن کو مسلم لیگ (ن) میں شمولیت پر گرمجوش مبارک بھی دیتے ہوئے کہاکہ آپ کے آنے سے صوبہ سندھ میں پارٹی مزید مضبوط اور فعال ہوگی۔ پارٹی صدر شہباز شریف نے بھی صوبہ سندھ تنظیم کی کارکردگی اور جذبے کو سراہا۔ شہبازشریف نے کہاکہ بشیر میمن کے آنے سے پارٹی سرگرمیوں میں ایک نیا جذبہ پیدا ہوا ہے۔ ملاقات میں صوبہ سندھ میں تنظیمی امور اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر پارٹی صدر شہباز شریف، مریم نواز شریف، اسحاق ڈار، ایاز صادق، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب اور دیگر راہنما بھی موجود تھے۔ دریں اثناءنواز شریف پیر کو پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ 180 ایچ ماڈل ٹاو¿ن آئے۔ وطن واپسی کے بعد نوازشریف کا مرکزی سیکریٹریٹ میں یہ پہلا دن تھا۔ نوازشریف کی مرکزی سیکریٹریٹ میں ملاقاتوں کے آغاز کے ساتھ ہی مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ مرکزی سیکریٹریٹ آمد پر پارٹی صدر شہباز شریف نے دیگر راہنماو¿ں کے ہمراہ محمد نواز شریف کا استقبال کیا۔ محمد نواز شریف سے پارٹی کے مرکزی رہنماو¿ں نے ملاقات کی۔ پارٹی صدر شہباز شریف نے قائد نواز شریف کو مرکزی سیکریٹریٹ آمد پر مبارک پیش کی۔ ملاقات کرنے والوں میں خواجہ محمد آصف، سیکرٹری جنرل احسن اقبال، چئیرمن الیکشن سیل سینیٹر اسحاق ڈار اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب بھی شامل تھیں۔ اس موقع پر مریم نواز بھی موجود تھیں۔ اجلاس میں ملکی صورتحال اور پارٹی کی مستقبل کی سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوسری جانب پی پی نے آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان کسی تازہ رابطے کی تردید کی ہے۔ ذرا ئع نے بتایا ہے کہ زرداری اور نواز شریف کے درمیان مسلم لیگ نون کے قائد کی وطن واپسی کے فوری بعد ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی تھی، جس میں جلد ملاقات کے بارے میں بھی دو طرفہ خواہش کا اظہار سامنے آیا تھا، دونوں جماعتوں کے درمیان سیاسی رابطے کو بھی بحال رکھنے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، سابق صدر نے میاں نواز شریف کی وطن واپسی کو خوش آئند قرار دیا تھا۔ ذرائع نے بتاےا کہ اس کے بعد کبھی دوبارہ ٹیلی فون پر بات چیت نہیں ہوئی۔ درےں اثنا مےڈےا ٹاک مےں آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف کے ٹیلیفونک رابطے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کے متعلق سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا یہ رپورٹس پرانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری سے میاں نواز شریف کی بات چیت ان کی وطن واپسی کے موقع پر ہوئی تھی۔ بات چیت ہوتی رہتی ہے، یہ اچھی بات ہے۔