سابق وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ میری سیاسی رائے میں پی ٹی آئی کو الیکشن سے باہر نہیں نکالا جانا چاہیئے، 9 مئی میں ملوث ٹولے کو جواب دینا چاہیئے ، باقی جماعت کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیئے، پی ٹی آئی کو رول آؤٹ نہیں کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر جماعت کو حق ہے کہ وہ اپنی کامیابی کا اعلان کرے، اور وہ الیکشن جیتنے کی بھرپور جدوجہد کرے ، اگر آج ہی کوئی جماعت تسلیم کرلے کہ وزیراعظم دوسری جماعت کا ہوگا تو پھر اس کا مطلب شکست قبول کرلی ہے، پیپلزپارٹی کو اپنا وزیراعظم لانے کا دعویٰ کرنے کا پورا حق ہے۔ ہمیں بھی دعویٰ کرنے کا پورا حق ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہماری کارکردگی اور عوام کے اعتماد پر ہمیں یقین ہے کہ اکثریت ہم حاصل کریں گے، اگر اکثریت ہم حاصل کریں گے تو وزیراعظم پھر ہمارا ہوگا ، اگر کوئی دوسری جماعت اکثریت لے گی تو ان کا وزیراعظم ہوگا۔ اتحادی حکومت کا معاملہ الیکشن کے بعد سیٹیں مدنظر رکھ کر دیکھا جائے گا ۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے جو پیپلزپارٹی کے ساتھ پچھلے ڈیڑھ سال کام کیا ہے، ہمارا آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے بڑا قریبی رابطہ رہا ہے، ہمیں اندازہ ہے کہ وہ ایک سیاسی جماعت اور سیاستدان ہیں، وہ اس طرح نہیں کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا ، میں مخالفین کے ساتھ بیٹھنے سے پہلے بہتر مرجاؤں، سب کو جیل میں ڈال دوں گا، کسی کو راستے میں نہیں چھوڑوں گا۔ایسا نہیں ہوگا پیپلزپارٹی ملک کیلئے کردار ادا کرے گی۔ میری سیاسی کارکن کے طور رائے ہے کہ پی ٹی آئی کو الیکشن سے باہر نہیں نکالنا چاہیئے، پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کے طور پر رول آؤٹ نہیں کیا جانا چاہیئے، پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ لے لیکن وہ ٹولہ جو 9مئی کو فتنہ افراتفری پھیلانے کیلئے دفاعی اداروں اور شہداء کی یادگاروں پر چڑھ دوڑا، اس جرم میں جو ملوث ہیں ان کو پراسیکیوٹ کیا جانا چاہیئے، ان سے جواب دہی ہونی چاہئے۔ باقی جماعت کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ اسی طرح پروگرام میں پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیراعظم کا جو ایشو ہے کہ کون بنے گا وزیراعظم، یہ ہر جماعت کو حق ہے کہ وہ اپنا وزیراعظم بنانے کیلئے کردار ادا کرے۔ ہر جماعت کی امید ہوتی ہے اور لوگوں کے پاس جاتی ہے کہ عوام کی رائے کے ساتھ وزیراعظم بنائے۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ چور راستے سے اقتدار میں آئیں۔
ہمارا سب سے زیادہ مسئلہ میڈیا میں یہ ہے کہ کہتے ہیں کل آپ سب اکٹھے تھے، آج تلخ باتیں کرتے ہیں ، یہاں تلخی کی بات نہیں بلکہ الیکشن آگئے ہیں، ماضی کی نسبت اب ویسی تلخیاں یا کیچڑ اچھالنا نہیں ہے، ساری جماعتیں عوام کے پاس جائیں گی، اپنا منشور سامنے رکھیں گی اور عوام جن کو ووٹ دیں گے وہ وزیراعظم بنے گا اور حکومت بنا لے گا۔اتحادی حکومت کی بات الیکشن کے بعد ہوگی۔