پشاور (بیورو رپورٹ +نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا 9 نومبر کو صوابی جلسے میں پی ٹی آئی پر ظلم سے متعلق قرارداد پیش کرنی ہے۔ ہمیں پرامن تحریک چلانے نہیں دی جا رہی۔ صوابی جلسہ میں مشترکہ طور پر بحیثیت صوبہ قرارداد پاس کریں گے۔ صوابی موٹر وے انٹرچینج پر جلسہ ہوگا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف تاریخ کا اعلان کریں گے تو پورا ملک نکلے گا۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے خبر دار کیا کہ یہ آخری کال ہوگی۔ سر پر کفن باندھ کر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈ ی سے ملاقات کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔ وزیر کی حلف برداری کی تقریب میں غیر رسمی ملاقات ہوئی۔ علی امین نے بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرنے والوں کو چالیس فیصد رقم دینے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ اس سکیم سے پٹواری زیادہ فائدہ اٹھائیں گے کیونکہ انہیں بے نامی زمینوں کا زیادہ پتہ ہوتا ہے۔ صوابی جلسہ میں عمران خان کی رہائی کیلئے قرارداد منظوری کے بعد آخری احتجاج کریں گے اور آزادی کے بغیر واپس نہیں لوٹیں گے۔ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا۔ عمران خان کو قید میں بے گناہ رکھا ہوا ہے اور جب تک وہ رہا نہیں ہوتے تب تک ہم میں سے کوئی واپس نہیں آئے گا۔ پی ٹی آئی کے صوابی میں جلسہ کے لیے وضع کردہ پلان میں بڑی تبدیلی کر دی گئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق صوابی جلسہ صرف ایک ہی دن کا ہو گا۔ جلسے میں صرف پشاور ریجن کے ورکرز کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔ جلسے میں ایک بار پھر ڈی چوک جانے کی حتمی کال دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنمائوں نے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو مشورہ دیا ہے کہ صوابی جلسے پر توانائی اور پیسے خرچ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ صوابی کی بجائے اسلام آباد میں بیٹھنا زیادہ موثر ہو گا۔ دوسری جانب وزیراعلی علی امین گنڈا پور کی خواہش تھی کہ صوابی میں کم از کم تین دن تک دھرنا دیا جائے۔ دریں اثناء گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گورنر ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔ وزیراعلیٰ کا گورنر ہاؤس پہنچنے پر گورنر نے پرتپاک استقبال کیا۔ امن و امان اور متعدد دیگر مسائل و حقوق کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر اور وزیراعلیٰ نے صوبہ کی معاشی ترقی کیلئے قیام امن اور وفاق سے قیامن امن کے حوالہ سے مسائل کے حل کی مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں سکیورٹی کیلئے دستیاب وسائل کے حصول کیلئے متحد ہوکر کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ صوبہ میں سیاحت کے فروغ اور عوامی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وفاق سے متعلق مسائل کے حل میں وفاقی حکومت سے رابطہ کروں گا۔ صوبہ کے وکیل کا کردار ادا کروں گا۔ علی امین گنڈاپور سے سابق گورنر حاجی غلام علی اور میئر پشاور حاجی زبیر علی نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور بتایا صوبے کے بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز سمیت، ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن و دیگر مسائل کا سامنا ہے، بلدیاتی نمائندے عوامی امیدوں کی پہلی سیڑھی ہیں، فنڈز ریلیز اور مسائل کے حل کو فی الفور پیش رفت اور بلدیاتی اداروں کو آپ کی سرپرستی کی ضرورت ہے۔ وزیراعلی نے مسائل کے فوری حل اور آئندہ ہفتے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے فوری حل کے لیے بھی آئندہ ہفتے سے ملاقات کی یقین دہانی کرا دی۔