اسلام آباد؍ کراچی (نمائندہ خصوصی+کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اصلاحات کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ دوست ممالک بڑی سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔ مرغی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں۔ مہنگائی کم کرنے کیلئے مڈل مین پر سختی کا فیصلہ کیا ہے۔ معاشی طور پر درست سمت جا رہے، ترسیلات زر بڑھ رہی ہیں۔ خسارے سرپلس ہو گئے۔ مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر آ گئی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہو رہے۔ رواں سال ریٹنگ بی کرانا چاہتے ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے مہنگائی روکنے کیلئے مڈل مین پر سختی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی میں فیوچر سمٹ سے خطاب میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ دالوں اور مرغی جیسی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں، یقینی بنائیں گے کہ مڈل مین عوام کو فائدہ پہنچانے میں رکاوٹ نہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے کرپشن پر قابو پانے کا عزم ہے۔ صنعتوں کو اب مراعات بغیر اہداف طے کیے نہیں ملیں گی، ٹیکس بڑھائے بغیر چارہ نہیں، لیکن یہ صنعتکاروں اور تنخواہ دار طبقے پر نہیں لگنا چاہیے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہم درست سمت میں جا رہے ہیں تاہم طویل سفر باقی ہے۔ صنعتکاروں کا سمجھنا چاہئے کہ ان کا ریفرنس پوائنٹ قابو رہے۔ نجی شعبے کو استعداد بڑھانا ہو گی جبکہ معیشت کا ڈی این اے ایکسپورٹ پر مبنی اکانومی کے ذریعے بدلنا ہوگا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران معاشی استحکام میں پیش رفت کو جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ اگست اور ستمبر کے مہینوں میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا توازن مثبت رہا ہے، شرح سود میں مزید کمی کے بعد 15فیصدکی سطح پر ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ ابتدائی ثمرات ہیں اور اس کی بنیادوں پر دیرپا معاشی استحکام اور نمو کی عمارت تعمیر کرنی ہے۔ یہ وہ شرح ہے جس پر قرضہ لیا اور دیا جا رہا ہے، بینکنگ کا شعبہ نجی شعبہ کو معاونت کی فراہمی کیلئے دستیاب ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت مختلف شعبوں کو ریلیف فراہم کررہی ہے۔ غذائی افراط زر میں کمی آئی ہے۔ ای سی سی کے اجلاس میں ضروری اشیاء کی قیمتوں کی نگرانی کو اب باضابطہ کارروائی کا حصہ بنایا گیا ہے۔ عالمی سطح پر گزشتہ چھ ماہ میں پٹرول، ٹرانسپورٹیشن اخراجات اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ۔ واشنگٹن میں ملاقاتوں کے دوران دوطرفہ اور کثیرالجہتی شراکت داروں نے پاکستان کے ساتھ تعاون کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ پاکستان مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن، سرکاری کاروباری اداروں کے انتظام وانصرام میں بہتری کیلئے اقدامات جاری رہیں گے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت سرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے اقدامات کررہی ہے۔ پاکستان برآمدات پر مبنی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو ترجیح دے گا۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں تک رسائی بڑھائی جائے گی۔ ہمیں آبادی میں اضافہ سے متعلق سٹنٹنگ اور خواندگی کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے دوطرفہ اور کثیرالجہتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ملکی ترقیاتی ایجنڈا کو آگے بڑھانے کیلئے کام جاری رکھے گا۔
اصلاحات کے بغیر ترقی نہیں، دوست ممالک بڑی سرمایہ کاری پر تیار: وزیر خزانہ
Nov 07, 2024