اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے خواجہ شیراز کا جو مؤقف تھا اس کی وجہ سے انہیں اٹھایا گیا۔سلمان اکرم راجہ، شیخ وقاص اکرم اور فیصل امین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں پارٹی مؤقف اور بانی چیئرمین پر گزرنے والے حالات کے بارے میں اکثر پریس کانفرنس کرنی پڑتی ہے لیکن آج کی پریس کانفرنس خواجہ شیراز کے حوالے سے کر رہے ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خواجہ شیراز کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، گھر میں ڈالے آئے، ملتان میں ان کا گھر توڑا گیا اور ان کے گھر والوں کی جانب سے کہا جا رہا ہے انہیں اسلام آباد لایا گیا ہے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظار پنجھوتہ کو بھی اٹھایا گیا اور ان کے ساتھ جو بھی ہوا اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ فسطائیت اور لا قانونیت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف جاری ہے، ہم اس پر احتجاج کرتے ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم اسپیکر سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ قومی اسمبلی کے ممبر ہیں، تین جنوری کو سپریم کورٹ نے ایک آرڈر جاری کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ آئندہ کسی کو بھی گھر سے اٹھایا نہیں جائے گا اگر وہ کسی پرچے میں مطلوب نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بات میں نے وزیراعظم کے بھی گوش گزار کی تھی، ہمارے ایم این ایز کو اسمبلی کے اندر سے اٹھایا گیا، اس کے بعد کمیٹی بنی جس کا مقصد پرلیمنٹیرینز کا تحفظ تھا، ہم نے خصوصی کمیٹی میں یہ کہا تھا کہ آپ پارلیمنٹیرینز کو تحفظ فراہم کریں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج تک وہ ظلم اور لاقانونیت ختم نہیں ہے، ان حالات میں بھی لوگ باہر نہ نکلیں اور احتجاج نہ کریں تو پھر کیا کریں۔