نیتن یاہو ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد بائیڈن کے ممکنہ انتقام سے فکرمند

اسرائیلی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں صدارتی الیکشن کے بعد اسرائلی حکومت نتائج کابےتابی کے ساتھ انتظار کررہی تھی۔ الیکشن کی رات وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ایک مشیر نے رات بھرجاگ کر نتائج کو دیکھا۔نام لیے بغیر اسرائیلی اخبار نے بتایا کہ ٹرمپ کی جیت پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے سکھ کا سانس لیا کیونکہ نتیجہ ان کی مرضی کے مطابق آیا تھا اور ٹرمپ جیت گئے تھے۔ اگرچہ ٹرمپ کے بعض بیانات پر نیتن یاھو کو تحفظات تھے مگر اس کے باوجود وہ ٹرمپ کی جیت کے لیے پرامید تھے۔نیتن یاہو کا خیال ہے کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اچھی طرح سے کام کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ ان پر اثر انداز ہوتے ہیں وہ ڈیموکریٹک انتظامیہ کے مقابلے میں "صحیح طرف کھڑے ہیں"۔ نیتن یاھو کے خیال میں ڈیموکریٹک کے کچھ لیڈر انہیں حقیر سمجھتے ہیں اور ان کے خاتمے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس لیے انہیں یقین ہے کہ ٹرمپ اسرائیل کے لیے صحیح انتخاب ہیں، لیکن اسرائیل کے لیے اس کا کیا مطلب ہے؟ سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ امریکہ اب سے لے کر 20 جنوری تک ڈیموکریٹ صدر ہی کے اختیار میں ہے اور ٹرمپ کی حلف برداری تک جوبائیڈن ہی سیاہ سفید کے مالک ہیں۔

ای پیپر دی نیشن