خیبرپختونخواہ حکومت نے آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ نے سیاسی صورتحال پر کابینہ اراکین کو اعتماد میں لیا، کابینہ اراکین نے اجلاس کے دوران اظہار خیال میں کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کی شیلنگ اور تشدد کیا گیا، جس پر کابینہ نے آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا، اجلاس میں الیکشن کمیشن کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔خیبرپختونخواہ کے مشیراطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پشاور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلام آباد پر پختونخواہ ہاؤس پر حملے کی ایف آئی آر درج کی جائے گی، پولیس نے خیبرپختونخواہ ہاؤس میں گاڑیاں اور فرنیچر توڑا، سرکاری اہلکاروں کو ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اراکین صوبائی اسمبلی کے اہل خانہ پر بھی تشدد کیا گیا، سابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج ہوا ہے، ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کی لندن میں قتل کی ایف آئی آر بھی پاکستان میں درج ہوئی، اس لیے خیبرپختونخواہ میں آئی جی اسلام آباد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔خیبرپختونخوا ہ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے یونیورسٹی آف پشاور میں منعقدہ تین روزہ نیشنل کریمینالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرم ایک ایسا عنصر ہے جو ہمیشہ معاشروں کا حصہ رہا ہے اور رہے گا، کوئی بھی معاشرہ ایسا نہیں جہاں جرم مکمل طور پر ختم ہو چکا ہو، معاشرتی ترقی کے ساتھ نئے عوامل پیدا ہوتے ہیں جو مختلف اقسام کے جرائم کو جنم دیتے ہیں، کامیاب معاشرے وہ ہیں جو جرائم کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات اٹھاتے ہیں۔