وفاقی حکومت نے بجلی کی کھپت بڑھانے کیلئے ونٹر پیکج لانے پر غور شروع کر دیا، و نٹر پیکج کے تحت تین ماہ کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 8 روپے تک کمی کا امکان ،حکومت ونٹر پیکج کے تحت صارفین کو ریلیف دے کر بجلی استعمال بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، پیکج کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط ہوگی۔ پاور ڈویژن، وزارت خزانہ اور دیگر اداروں کی ونٹر پیکج کیلئے مشترکہ ورکنگ جاری ہے۔اس حوالے سے بزنس ریکارڈ کی رپورٹ کے مطابق حکومت پانچ مہینوں یعنی یکم دسمبر 2024 سے 30 اپریل 2025 تک ملک بھر کے تمام کیٹیگری کے صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں 7-8 روپے فی یونٹ کمی کرنا چاہتی ہے۔موسم سرما کیلئے پیکج کے تحت قیمت میں کمی کیلئے تین مختلف تجاویز ہیں۔ تمام بجلی صارفین کو و نٹر پیکج کا حصہ بنانے کی تجویز زیر غورہے۔ تمام صارفین کیلئے و نٹر پیکج کی صورت میں قیمت 8 روپے تک کم ہو سکتی ہے جبکہ پیکج کیلئے صرف صنعتی صارفین کو ریلیف دے کر کھپت بڑھانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ پاور ڈویژن،سی پی پی اے-جی اور فنانس ڈویژن کے حکام پر مشتمل حکومتی ٹیم نے آئی ایم ایف کے ساتھ آن لائن میٹنگ کی اور سرمائی (ونٹر) پیکیج کی منظوری کی درخواست کی جس کے دوران آئی ایم ایف کے حکام نے کھپت میں متوقع اضافے اور معیشت پر اس کے اثرات کے بارے میں مختلف سوالات اٹھائے۔ حکام کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ تین ماہ کے ونٹر پیکیج پر بات چیت جاری ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاور ڈویژن کے اعلیٰ حکام فنانس ڈویژن کے ساتھ رابطے میں ہیں اور آئی ایم ایف کے ساتھ مجوزہ پیکج پر بات چیت کر رہے ہیں۔وزارت خزانہ آئی ایم ایف کی جانب سے مثبت جواب ملنے تک اپنی منظوری دینے سے روک رہی ہے۔ وزیر اعظم وزارت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اس منظوری کو حاصل کرے جس کا مقصد صنعتی آپریشنز کو ان کی پوری صلاحیت تک بڑھانا ہے۔آئی ایم ایف سے اجازت کی صورت میں ونٹر پیکج کی درخواست نیپرا سے کی جائیگی ، نیپرا سے منظوری کے بعد وفاقی کابینہ ونٹر پیکج کی حتمی منظوری دے گی۔