بائولرز راج کریں گے یا بیٹرز کی چلے گی؟، ایڈیلیڈ اوول کی پچ رپورٹ سامنے آگئی

 پاکستان جمعہ کو ایڈیلیڈ اوول میں آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ون ڈے میں کامیابی حاصل کرکے تین میچوں کی ون ڈے سیریز کے افتتاحی میچ میں شکست سے واپسی کی کوشش کرے گا ۔محمد رضوان کی قیادت میں پاکستان کو سیریز کے ابتدائی میچ میں صرف دو وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے بیٹنگ کا انتخاب کرنے کے بعد مہمان ٹیم 203 رنز کے معمولی سکور تک محدود رہی۔ کلیدی شراکت کپتان رضوان، بابر اعظم اور نسیم شاہ کی طرف سے آئی جنہوں نے بنیاد قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم یہ حارث رؤف کا شاندار اسپیل تھا جس نے آسٹریلیا کے بلے بازوں کو چیلنج کرنے والے فاسٹ باؤلر کی تیز رفتاری کے ساتھ مقابلے میں پاکستان کو زندہ رکھا۔حارث رؤف کی بہادری کے باوجود آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے اپنے اعصاب کو تھام کر رکھا اور ایک اہم باری کے ساتھ اپنی ٹیم کو فتح کے لیے رہنمائی کی اور جیت کو یقینی بنایا۔ جب دونوں ٹیمیں لازمی جیت کے لیے تیار ہوں گی تو سب کی نظریں ایڈیلیڈ اوول کی سطح پر ہوں گی۔ یہ گراؤنڈ اب تک 86 ون ڈے میچوں کی میزبانی کر چکا ہے جس میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 46 بار کامیابی حاصل کی اور ٹیم نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 38 بار فتح حاصل کی۔اس مقام پر حالیہ میچز میں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم کا اوسط سکور 276 رہا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کا اوسط 265 رنز ہے۔ ایڈیلیڈ اوول کی پچ پر عام طور پر 4.71 کی اوسط رنز فی اوور کی شرح نظر آتی ہے جو پورے اسکورنگ کی مستقل رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔پچ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نئی گیند کے ساتھ تیز گیند بازوں کو کچھ ابتدائی مدد فراہم کرے گی لیکن یہ پچ عام طور پر ضرورت سے زیادہ اچھال فراہم نہ کرنے کے لیے مشہور ہے۔ ایک بار جب بیٹر پہلا سپیل کھیل جاتے ہیں تو بلے باز سازگار حالات سے فائدہ اٹھانے اور ایک چیلنجنگ ٹوٹل پوسٹ کرنے کی توقع کر سکتے ہیں۔ اسپنرز کو بھی کچھ سپن مل سکتی ہے لیکن پچ اور مختصر سکوائر باؤنڈریز بلے بازوں کو پوری اننگز میں مصروف رکھیں گے۔آسٹریلیا کو فی الحال تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے اور دوسرا میچ جمعہ 8 نومبر کو ایڈیلیڈ میں ہونا ہے

ای پیپر دی نیشن