مجھے نہیں لگتا کہ حکومت عمران خان کی رہائی کیلئے امریکی انتظامیہ کوانکار کرسکتی ہے

رہنماء پی ٹی آئی راؤف حسن نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ حکومت عمران خان کی رہائی کیلئے امریکی انتظامیہ کوانکار کرسکتی ہے،وہی حکومت اسٹینڈ لے سکتی ہے جس کے پاس مینڈیٹ ہو،یہ حکومت چوری کے ووٹوں سے اقتدار کے اوپر بیٹھی ہوئی ہے، حکومت کا ٹرمپ سے متعلق رویہ پاگل پن ہے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی کو کوئی اچھی خبر نہیں مل رہی، جب اچھی ملتی ہے تو پھر اس کے بارے میں ہی بات ہوتی ہے، رانا ثناء اللہ ٹرمپ پر تنقید کررہے ہیں جبکہ احسن اقبال ٹویٹس ڈیلیٹ کررہے ہیں، حکومت کا ٹرمپ سے متعلق رویہ پاگل پن ہے۔پی ٹی آئی کی ترجیح عمران خان کی رہائی ہے، ٹرمپ آگیا ہے لیکن ٹرمپ ہی اسٹیک ہولڈر نہیں ہے، مجھے نہیں لگتا کہ حکومت عمران خان کی رہائی کیلئے امریکی انتظامیہ کے فون پر انکار کرسکتی ہے، کیونکہ اگر کسی حکومت کے پاس مینڈیٹ ہو تو وہ اسٹینڈ لے سکتی ہے، موجودہ حکومت چوری کئے اقتدار کے اوپر بیٹھی ہوئی ہے۔ امریکی صدر کے الیکشن میں امریکا میں پی ٹی آئی کے اوورسیز نے ٹرمپ سے عمران خان کی رہائی کیلئے یقین دہانی لی ہے، اورسیزپاکستانیوں کو ریپبلکن نے یقین دہانی بھی کرائی ہے۔لیکن عمران خان کئی بار کہہ چکے عدالتوں سے انصاف لے کر آزاد ہوں گا ، اگر ڈیل کرنا ہوتی تو عمران خان امریکا کی بجائے اپنے لوگوں سے ڈیل کرلیتے اور 15ماہ جیل میں نہ رہتے ، باہر آجاتے۔ عمران خان کے جیل میں پلیٹ لیٹس نہیں گرے۔عدالتوں کو انصاف دینا ہی پڑے گا، یہ سسٹم اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہا ہے۔ راوف حسن نے کہا کہ اب احتجاج کیلئے نچلی سطح پر عوام کو متحرک کررہے ہیں، پی ٹی آئی تحریک کا واحد مقصدعمران خان کو رہائی دلانا ہے، کیونکہ عمران خان کو غیرقانونی طور پر قید میں رکھا ہوا ہے، تمام صوبوں سے لوگ تحریک میں شامل ہوں گے۔9نومبر کو تحریک کے ایجنڈے کا اعلان کیا جائے گا۔ عمران خان کی ملک سے باہر جانے کی کوئی سوچ نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن