لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت اور جرمنی کی سولر پاور پراجیکٹ ڈویلپمنٹ فرم کے مابین برلن میں سولرانرجی پراجیکٹ کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ مفاہمت کی یادداشت کے مطابق جرمن فرم پنجاب میں سولر انرجی کی پیداوار کیلئے بڑے پراجیکٹ پر کام کرے گی۔ جرمن سولر پاور فرم کے نمائندے نومبر میں اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پنجاب کا دورہ کریں گے اور سولر انرجی پراجیکٹ لانچ کریں گے۔ جرمن سولر پاور کے نمائندوں کے ہمراہ جرمنی کا ایک بڑا تجارتی وفد بھی نومبر میں پنجاب کا دورہ کرے گا جس میں جرمنی کی توانائی کی معروف کمپنیوں کے نمائندے اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جرمن کمپنی کے ساتھ سولر انرجی پراجیکٹ کے قیام کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا پاکستان خصوصاً پنجاب میں سولر انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں۔ جرمن کمپنیاں توانائی کے نئے اور پائیدار طریقہ کار کی تلاش میں پاکستان کی مدد کریں۔ پنجاب حکومت جرمن کمپنیوں کو ہر قسم کی سہولیات اور مراعات فراہم کرے گی کیونکہ توانائی کے بحران کے چیلنج سے نمٹنا پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے جرمن انرجی کمپنیوں کو پاکستان خصوصاً پنجاب میں انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا پنجاب میں کوئلے، پانی اور تھرمل سے بجلی کی پیداوار کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں۔ ہمارے ہاں 500 ملین ٹن سے زائد کوئلے کے ذخائر موجود ہیں لیکن توانائی کے بحران کے باعث صنعتی و زرعی پیداوار اور معیشت بُری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ ہمیں توانائی کی اشد ضرورت ہے اور پنجاب حکومت چاہتی ہے جرمن کمپنیاں سولر سیکٹر میں سرمایہ کاری کریں۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے برلن میں جرمنی کے خصوصی نمائندہ برائے پاکستان و افغانستان ڈاکٹر مائیکل کوچ اور جرمن دفتر خارجہ کے دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا موجودہ عالمی تناظر مےں مغربی دنےا کو علاقائی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کو درپےش اندرونی اور خارجی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے خطے کے ممالک کے بارے مےں اپنی پالےسےاں تشکےل دےنی چاہئے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ طویل عرصے سے اپنے اصل مقاصد سے ہٹ چکی ہے اور ابھی تک افغانستان میں پائیدار جمہوریت کے قیام اور وہاں استحکام کے اہداف حاصل نہیں کئے جاسکے۔ انہوں نے زور دے کر کہا عالمی برادری کو خطے میں جاری جمود جلد ختم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ جنوبی ایشیا کیلئے متبادل اور بامقصد سوچ اپنانے کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھایا اور مزید نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ جرمنی کے خصوصی نمائندہ برائے پاکستان و افغانستان ڈاکٹر مائیکل کوچ نے کہا جنوبی ایشیا میں پاکستان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کے بھرپور تعاون کے بغیر خطے میں استحکام ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ شہباز شریف سے پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران کے حل پر گفتگو کی ہے، ہم نے ملاقات کے دوران اس بات پر تبادلہ خیال کیا ایک اچھے دوست کی حیثیت سے جرمنی توانائی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی کیسے مدد کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان اور جرمنی مل کر افغانستان کے مسئلے پر کام کر رہے ہیں۔ جرمنی نے پاکستان کی ترقی اور افغانستان اور پاکستان دونوں ملکوں میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کے حوالے سے پاکستان کا اچھا پارٹنر ثابت ہونے کی کوشش کی ہے۔ مائیکل کوچ نے کہا وہ افغانستان اور پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے اور ترقی کے عمل میں مدد کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں لندن میں لارڈ نذیر احمد اور مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں سے ملاقات کی مزید تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے کہا ان پر دوہری شہریت کے حوالے سے بے بنیاد الزام لگایا گیا، الزام لگانے والوں کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں، میں محب وطن پاکستانی ہوں اور میرا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے۔ پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت مےری زندگی کا مشن ہے۔ انہوں نے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کی معیشت اور اقتصادی حالات کو بہتر بنانے کیلئے زیادہ متحرک اور فعال کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پنجاب حکومت نہ صرف غیرملکی سرمایہ کاروں بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے خصوصی سہولیات اور مراعات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت سرمایہ کاروں کو ہرممکن تحفظ فراہم کرے گی۔ لارڈ نذیر احمد اور مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران نے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو ان کے کامیاب غیرملکی دورے پر مبارکباد دی اور اس توقع کا اظہار کیا ان کے دورے کے باعث پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات مزید مستحکم اور مضبوط ہوں گے۔