لاہور (خصوصی رپورٹر) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سپیکر کی رولنگ کے احترام نہ ہونے کا دُکھ ہے۔ تین ماہ ایوان صدر کا مہمان رہا۔ بیٹے کی گرفتاری کے وقت حکومت بے بس دکھائی دی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے دور حکومت میں کوئی سیاسی قیدی نہیں بنا۔ صدر زرداری سے کوئی گلہ شکوہ نہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اگر صدر کے استثنٰی کے بغیر سوئس حکام کو خط لکھا گیا تو یہ بغاوت کے مترادف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ سے بالا ہو رہے ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ راجہ پرویز اشرف کو وزیراعظم بننے کیلئے مکمل سپورٹ کیا مگر میرا ان سے سوال ہے کہ میرے وزیراعظم ہٹنے کے بعد بیورو کریسی میں بڑی تعداد میں تبدیلیاں کیوں کی گئیں؟ پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں وزیراعظم تبدیل ہوا تھا، اگر مجھے ایفی ڈرین سکینڈل میں ملوث کیا جاتا ہے تو چلیں موسٰی گیلانی، مخدوم شہاب الدین اور حنیف عباسی کی جان تو چھوٹ جائے گی، دوہری شہریت پر رونے والے پارلیمنٹ کو میرے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے اور سپیکر کی رولنگ مسترد ہونے پر رونا چاہئے تھا اب رونے کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور اتحادیوں سے انہیں کوئی گلہ نہیں مگر ایوان صدر کے گیٹ سے ان کے بیٹے کو گرفتار کیا گیا تو انہوں نے اسی لمحے ایوان صدر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔