خضدار (نیوز ایجنسیاں) بلوچستان کے ضلع خضدار میں کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر کوچ پر کوشک کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنما داد علی بگٹی ہلاک ہو گئے۔ ملزموں نے دادعلی بگٹی کو کوچ سے اتار کرگولیاں ماریں۔ لاش کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔ حملے کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ ادھر ایف سی اور پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف مشترکہ آپریشن کرکے چار ملزموں کو گرفتار کر لیا۔ چار ملزموں علی جان، میر دوست، نذیر احمد اور عرفان علی کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔ علاوہ ازیں مند کے علاقہ سے لیویز فورس کے عملہ نے 5 افراد کی لاشیں قبضہ میں لے لیں۔ یہ افراد غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں راستہ بھٹکنے کے باعث بھوک اور پیاس سے ہلاک ہو گئے تھے۔ علاوہ ازیں رکن قومی اسمبلی میر دوستین خان ڈومکی اور ڈومکی قبیلے کے سربراہ رکن بلوچستان اسمبلی سردار سرفراز خان ڈومکی کی رہائش گاہ پر سیکورٹی فورسزنے چھاپہ مار کر4 محافظوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ ڈومکی ہاﺅس کے ترجمان کے مطابق گذشتہ شب کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز نے ڈومکی قبیلے کے سربراہ سردار سرفراز خان ڈومکی کی رہائش گاہ ڈومکی ہاﺅس پر بلاوجہ چھاپہ مارا اور چار محافظوں کو اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا جبکہ محافظوں کے پاس اسلحہ لائسنس یافتہ ہے۔ ڈومکی قبیلے کے سربراہ سردار سرفراز خان ڈومکی ایم پی اے اور رکن قومی اسمبلی میر دوستین ڈومکی نے ڈومکی ہاﺅس پر سیکورٹی فور سز کے چھاپہ اور محافظوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے ڈومکی ہاﺅس پر چھاپہ مار کر چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جو بلوچ روایت کے منافی ہیں۔ علاوہ ازیں جھل مگسی کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کر دیا۔
کوئٹہ قتل / چھاپہ