اسلام آباد(آن لائن) متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے پاکستانی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ جنرل اسمبلی میں بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے خطاب کے بعد پاکستان، بھارت مذاکرات بارے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے‘ بھارتی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل کی موجودگی میں ایسے مذاکرات ایک لاحاصل عمل ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر پر ایک فریق کی حیثیت سے جانبدار اور جارحانہ موقف اختیار کرکے کشمیریوں کی وکالت کر کے کشمیریوں کی فوجی مدد کرے‘ بھارت کشمیر پر غاصب اور دنیا کا بدترین دہشت گرد اور قاتل ہے‘ قاتل سے دوستی اور مقتول کی وکالت دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتے‘ مسئلہ کشمیر کا واحد حل ایک متحدہ سیاسی جدوجہد کیساتھ ساتھ ریاست گیر مسلح جدوجہد سے ہی ممکن ہے‘ کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت کشمیری عوام میں بھارت کے نام نہاد الیکشن کے بائیکاٹ کی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کرے جہاد کونسل بھرپور ساتھ دے گی۔ ایک خصوصی انٹرویو میں سید صلاح الدین نے کہا کہ کشمیری مجاہدین کے بڑھتے ہوئے حملوں سے پوری بھارتی فوجی قیادت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وہ اپنے ٹوٹے ہوئے حوصلوں کو سہارا دینے کیلئے اب حقائق کیخلاف بیان کا سہارا لے رہے ہیں۔ بھارت کی فوجی قیادت اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ وہ کشمیر میں گذشتہ پچیس سال کی مزاحمت کے سامنے ہار چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا جنرل اسمبلی میں کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینے کا بیان تاریخی اور زمینی حقائق سے متصادم ہے اور یہ ہمالیہ سے بھی بڑا جھوٹ ہے۔ بھارت کی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ روش میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ بھارتی وزیر اعظم کے پاکستان کو دہشت گردی کامرکز قراددینے کے بیان کے بعد اب ان لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں جو اس کے باوجود پاکستان، بھارت مذاکرات کے حامی ہیں۔
صلاح الدین
پاکستان کشمیریوں کی فوجی مدد کرے، بھارت سے مذاکرات لاحاصل ہیں: صلاح الدین
پاکستان کشمیریوں کی فوجی مدد کرے، بھارت سے مذاکرات لاحاصل ہیں: صلاح الدین
Oct 07, 2013