لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زین قتل کیس کے مزید تین گواہ سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے ملزم مصطفیٰ کانجو کیخلاف اپنے بیان سے منحرف ہو گئے۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج محمد قاسم نے کیس کی سماعت شروع کی تو مقدمے کے مزید تین گواہوں وسیم، ندیم اور ایوب نے اپنے بیانات قلمبند کرائے۔ تینوں گواہ اپنے پہلے بیان سے منحرف ہو گئے اور کہا کہ ہم فائرنگ کی آواز سن کر اپنے گھروں سے باہر نکلے تو زین کی لاش پڑی تھی، ہم نے کسی کو زین کو قتل کرتے ہوئے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا۔ ملزم مصطفی کانجو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کا مدعی بھی اپنے پہلے بیان سے منحرف ہو چکا ہے، یہ مقدمہ سیاسی دبائو پر قائم کیا گیا تھا ملزم کے خلاف واقعے کی کوئی گواہی اور ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کا مدعی اقرارکر چکا ہے کہ طالبعلم زین کو مصطفی کانجو نے اپنے گن مینوں سمیت فائرنگ کرکے قتل کیا۔ فاضل عدالت نے مقدمے کے مزید گواہوں کو عدالت میں طلب کرتے ہوئے سماعت 9اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
زین قتل کیس: مزید 3 گواہ منحرف سماعت پرسوں تک ملتوی
Oct 07, 2015