مصحف میر کے طیارے میں فنی خرابی نہیں تھی خراب موسم کے باعث حادثہ ہوا: رانا تنویر

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے سابق ایئرچیف مصحف علی میرکے طیارہ حادثہ پر آڈٹ حکام کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش کی جانے والی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصحف علی کے طیارے میں کوئی فنی خرابی نہیں تھی، حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ پرواز کے وقت مکمل طورپر فٹ تھا، طیارہ موسم کی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوا، آڈٹ پیرا میں مینڈیٹ سے بڑھ کر طیارے کے فنی پہلوئوں پر بات کی گئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر نے کہا کہ آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کی حادثے پر رپورٹ غیرضروری ہے،آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو طیارے کی جانچ کا اختیار نہیں تھا، سابق ایئر چیف کے طیارے میں فنی خرابی نہیں تھی بلکہ یہ حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزارت دفاع نے طیارہ پاک فضائیہ کے حوالے کیا، پاک فضائیہ کے حوالے کرنے سے پہلے طیارے کو کامرہ میں ری فرنش کیا گیا۔ آڈٹ حکام نے پبلک اکائونٹس کمیٹی کو غلط بریف کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی ڈیفنس ٹیکنالوجی میں ہم سے بہت آگے ہے لیکن دفاعی مصنوعات وہ ہم سے خریدتا ہے۔ ترکی نے پاکستان سے 52 مشاق طیارے خریدنے میں دلچسپی ظاہرکی ہے جبکہ عراق کے ساتھ سپر مشاق طیاروں کی ڈیل ختم نہیں ہوئی۔ پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیارہ کی صلاحیت کسی طور بھی ایف 16سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین سے 8 آبدوزیں خریدے گا جن میں سے 4 پاکستان میں جبکہ 4 کی تیاری چین میں ہو گی۔ کراچی میں ضرورت پوری نہیں ہوسکتی اس لیے گوادر پر شپ یارڈ بنایا جائے گا جس کی سمری وزیراعظم کو بھیج دی ہے۔ علاوہ ازیں دفاعی برآمدات کے فروغ کی تنظیم کے جدید نمائشی مرکز کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کی دفاعی مصنوعات کا دنیا کی بہترین مصنوعات سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ حکومت ملک میں تیارکردہ مصنوعات کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ اقتصادی ترقی کے ہدف کو حقیقت کا روپ دیا جا سکے۔ جدید نمائش مرکز میں دفاعی منصوعات کی نمائش کی گئی، تقریب میں غیرملکی سفارتکاروں، دفاعی ماہرین اور فوجی حکام نے شرکت کی۔ وزیر دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ پاکستان میں دفاعی مصنوعات کو جدید بنانے کے ساتھ ان کی دیکھ بھال، مرمت کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن