محرم الحرام کا چاند نظر آ گیا ‘پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ بلاشبہ ہر اہم تہوار پر پولیس افسران و جوانوں کی چھٹیاں منسوخ کر دی جاتی ہیں ۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب جناب مشتاق احمد سکھیرا نے پولیس افسران و جوانوں سے کہا ہے کہ وہ شہریوں کے اشتراک سے مجالس عزا و جلوسوں کے موقع پر بہتر سے بہتر انتظامات کریں تاکہ کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آ سکے ۔ ایسے میں علماء کرام ‘ذاکرین بھی اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور فرقہ وارانہ بحث و تمحیص سے گریز کریں تاکہ کشیدگی نہ پیدا ہو ۔ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس اسپیشل برانچ کی ہدایت پر دیگر اضلاع کی طرح ایس ایس پی اسپیشل برانچ گوجرانوالہ ریجن جناب افضل محمود بٹ نے بھی اسپیشل برانچ کے افسران و جوانوں سے کہا ہے کہ وہ چوکنا ہو کر ڈیوٹی سرانجام دیں ۔ مقامی پولیس سے ہر وقت رابطہ میں رہیں تاکہ امن و آشتی کی فضاء قائم رہ سکے ۔ علماء کرام ‘شہری اور پولیس ایک ساتھ فرض ادا کریں تاکہ شرپسند عناصر کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے۔ عاشورہ کے پیش نظر پولیس کی چھٹیاں بند کردی گئی ہیں۔ بلا شبہ پولیس امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے شابنہ روز کوشاں ہوتی ہے۔ پورے پاکستان میں مجالس عزاء اور ماتمی جلوسوں کے ضمن میں پولیس اور رضا کاروں کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں۔ اتحاد بین المسلمین کی تنظیمیں بھی حرکت میں آ گئی ہیں ‘سی سی پی او لاہور محمد امین وینس ‘آر پی او گوجرانوالہ محمد طاہر ‘سی پی او وقاص نذیر نے محرم کے سلسلہ میں طوفانی وزٹ کرکے اخوت و بھائی چارے کے لئے بڑا کام کیاہے۔ تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتاہے کہ دور جہالت میں بھی ذیقعدہ‘ ذ‘ی الحج‘ رجب المرجب اورمحرم الحرام کو حرمت یعنی عزت و اکرام والے مہینے قراردیا جاتا تھا۔ اسلامی سال کاپہلا مہینہ محرم الحرام ہے۔ لفظ محرم‘ حرم سے ماخوذ ہے جس کے معنی عزت احترام کے ہیں۔ محرم کو محرم الحرام اس لئے کہا جاتاہے کہ اہل عرب اس مقدس ماہ میںاپنی تلواریںنیاموںمیں ڈال لیا کرتے تھے اور قتل وغارت و لوٹ مار سے رک جاتے تھے۔ تاریخ یہاں تک بتاتی ہے کہ جانی دشمن بھی ایک دوسرے کے گلے ملتے اور خون خرابہ ہرگز نہ کرتے۔ اس ماہ میں لڑائی جھگڑا نہیںہوتا تھا۔ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام‘ ان کے بچوں اور جانثاروں کی شہادت کے بعد محرم الحرام کی توقیر و عظمت دوچند ہوگئی ہے۔ سچ یہ ہے کہ اسلام ایسا دین ہے جو امن وآشتی کادرس دیتاہے۔ نبی کریمؐ کا ایک ارشاد مبارک ہے کہ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ اسلام نے قدم قدم پر عفو درگزر کادرس دیاہے۔ عدل وانصاف پرزور دیا ہے مسجد کوفہ میں حضرت علی علیہ السلام کوابن ملجم نے تلوار کی ضرب لگائی۔ لوگوں نے مجرم کو پکڑ کر حضرت علی المرتضی کے حضور پیش کیا اس دوران شیر خدا کو شربت کا پیالہ دیاگیا۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے شربت اپنے قاتل کوپلا دیا۔عرض بھی یہی ہے کہ ہمیںافہام و تفہیم کے ذریعہ زندگی گزارنی چاہئیے۔ ایک دوسرے کے جذبات اور حقوق کاخیال رکھنا چاہئیے۔ مشہور واقعہ ہے کہ رسول کریم حضرت محمد مصطفے ﷺ راہ میں کانٹے بچھانے اور کوڑا کرکٹ پھینکنے والی خاتون کی بیماری کی خبر سن کراس کے گھر تیماری داری کے لئے تشریف لے گئے۔ اسلام اخوت و بھائی چارے‘ اور عفو و درگزر کی مثالو ں سے بھرا پڑا ہے۔ شہریوں کا فرض ہے کہ وہ ارد گرد حالات پر کڑی نگاہ رکھیں شر پسند عناصر کی باتوں میں نہ آئیں بلکہ امن وامان کے قیام کے لئے پولیس اورانتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں۔ یوں مملکت خداداد امن کا گہوارہ بن جائے گا۔ محرم الحرام کے موقع پر ٹریفک کا بہائو قائم رکھنے کیلئے ٹریفک پلان بھی بنائے جاچکے ہیں۔ چیف ٹریفک آفیسر آصف ظفر چیمہ نے پہلوانوں کے شہر میںٹریفک کا نظام بہتر بنانے کے لئے وزٹ کیا‘ ٹریفک وارڈنز کو بریف کیا۔ گذارش ہے کہ ہم سب کو مل کر پاکستان کی ترقی و استحکام کے لئے ٹیم ورک کے طور پر کام کرنا ہوگا۔ مٹھی بھر دہشت گرد اور شر پسند عناصرپر کڑی نگاہ رکھنے سے بات بنے گی۔یہ خوش آئند ہے کہ پاک فوج اور پولیس نے مل کر دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا ہے ۔ تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ شہری اردگرد حالات پر کڑی نگاہ رکھیں ۔ مشکوک اشخاص ‘لاوارث اشیاء نظر آنے پر فوری پولیس کو اطلاع دیں تاکہ بروقت ضروری کارروائی عمل میں لائی جا سکے ۔ دکان ‘مکان ‘فلیٹ وغیرہ کرائے پر دینے سے پہلے ضروری جانچ پڑتال کر لی جائے اور کرایہ داروں کے کوائف وغیرہ فوری متعلقہ تھانہ میں درج کروائے جائیں ۔ کسی اجنبی ‘مشکوک شخص کو کرایہ پر مکان ہرگز نہ دیا جائے بلکہ اس کے بارے فوری پولیس کو آگاہ کریں ۔