اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے بین الاقوامی سرمایہ مارکیٹ میں ایک ارب ڈالر مالیت کے سکوک بانڈ 5 سال کے لئے جاری کئے۔ شرح منافع 5.5 فیصد مقرر کی گئی ہے۔ بانڈ کے لئے اسلام آباد لاہور موٹروے کو گروی رکھا گیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ سکوک بانڈ کے اجراء کے لئے پاکستانی ٹیم نے دوبئی‘ نیویارک سمیت مختلف شہروں میں روڈ شوزکئے۔ بک بڈنگ کے عمل میں 124 سرمایہ کاروں نے حصہ لیا۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے باعث بانڈ کی قیمت پر اثر پڑا ہے۔ اگر یہ صورتحال نہ ہوتی تو شرح منافع زیادہ ہو سکتی تھی۔ شرح منافع 5.5 فیصد کم ترین شرح ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیویارک کے روڈ شو میں انہوں نے بھی شریک ہونا تھا تاہم لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے باعث نہیں جا سکے اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ سکوک بانڈ کے اجراء سے مجموعی قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہو گا بلکہ اندرونی قرضے کم ہوں گے۔ سکوک بانڈ کی رقم پیر تک پاکستان کو مل جائے گی۔ سری لنکا اور بحرین کی کریڈٹ ریٹنگ پاکستان سے بہتر ہے تاہم دونوں ممالک نے حال ہی میں پاکستان سے زیادہ نرخ پر بانڈ جاری کئے ہیں۔ 124 سرمایہ کاروں نے 2.4 ارب ڈالر کی پیش کش کی تھی جس میں سے ایک ارب ڈالر لئے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ ایک ویب سائٹ پر سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ سعودی عرب نے 1.5 بلین ڈالر تحفہ میں دئیے تھے اور واپس مانگنے کی خبریں غلط ہیں۔ بیمار ذہن کے لوگ شرارت کر رہے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب کے تحت 250 ارب روپے کے اخراجات کئے گئے ہیں۔ فوج کے 29 نئی ونگز بنا رہے ہیں جن میں سے 15 شمالی علاقوں اور 14 بلوچستان کے لئے ہوں گی۔ اس پر 140 ارب روپے لاگت آئے گی۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت الزامات تراشی کے کھیل میں ملوث ہے۔ پاکستان کی جانب اٹھنے والی میلی آنکھ کو نکال دیں گے۔ قوم اور فوج جواب کیلئے تیار ہے۔ بھارت نے اس بار پنجہ آزمائی کی تو سخت جواب ملے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں سونے کی کانیں نکل آئیں تو قرضہ ختم ہو جائے گا۔ دوسری جانب وزیراعظم کی ہدایت پر مردم شماری کیلئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ڈی جی ملٹری آپریشنز پر مشتمل 2 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔