اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے واضح کیا کہ حکومت فوج یا عدلیہ کے خلاف کسی قسم کا بل پارلیمنٹ میں لانے کا ارادہ نہیں رکھتی ‘نیب قوانین کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی میں فرحت اللہ بابر نے پرپوزل لائی ہے لیکن اس پر کسی قسم کا اتفاق نہیں ہوا ‘آئندہ اجلاس میں اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کی ہدایات لیکر اس پر بات ہوگی ۔ جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر زاہد حامد نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ نیب قوانین کے حوالے سے بھی ایک پارلیمانی کمیٹی قائم کی گئی ‘اس کمیٹی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہے ۔نیب قوانین کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس کی کارروائی سے متعلق بتایا لیکن اس میں کچھ غلط فہمی ہوئی ہے جس کی وضاحت کرنا مقصود تھا ۔انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فرحت اللہ بابر ایک تحریری پرپوزل لائے تھے جس میں براڈ بیسڈ اکانٹوبیلٹی کی بات کی گئی ‘لیکن اس تجویز پر اتفاق رائے نہیں ہوا ‘مسلم لیگ ن نے بھی اس کی حمایت نہیں کی ‘آئندہ اجلاس میں قیادت سے ہدایت لیکر اس معاملے کو دیکھا جائے گا ‘ایسا کہنا کہ حکومت فوج یا عدلیہ کے خلاف کوئی قانون لانے کا کوئی ارادہ رکھتی ہے ہرگز غلط ہے۔