کوئینز بیٹن ریلے کی پاکستان آمد

سپورٹس رپورٹر

کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کے زیر اہتمام ہر چار سال بعد منعقد ہونے والی کامن ویلتھ گیمز کا 21 واں ایڈیشن 4 سے 15 اپریل 2018ءتک آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔ میگا ایونٹ کے انعقاد میں تقریباً 180 دن باقی رہ گئے ہیں جس میں 71 ممالک کے چھ ہزار سے زائد اتھلیٹ حصہ لینگے۔ 1930ءسے شروع ہونے والی ان گیمز کا ہر چار سال بعد انعقاد ہوتا ہے۔ 1942ءاور 1946ءمیں دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے ان کھیلوں کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا۔ آسٹریلیا کامن ویلتھ گیمز کی پانچویں مرتبہ میزبانی کے فرائض انجام دے رہا ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا نے 1938ءمیں سڈنی، 1962ءمیں پرتھ، 1982ءمیں برسبین جبکہ 2006ءمیں میلبورن میں ان گیمز کی میزبانی کا شرف حاصل کیا۔ گولڈ کوسٹ میں منعقد ہونے والی گیمزمیں پہلی بار کامن ویلتھ گیمز میں مردوں اور خواتین کے ایونٹس میں برابر کے میڈل رکھے گئے ہیں۔
کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں پاکستان نے اب تک 69 میڈل جیت رکھے ہیں جن میں 24 گولڈ، 24 سلور اور 21 برانز میڈل شامل ہیں۔ پاکستان نے سب سے زیادہ 39 میڈلز ریسلنگ میں حاصل کر رکھے ہیں جن میں 20 گولڈ، 11 سلور اور آٹھ برانز میڈل شامل ہیں۔ اتھلیٹکس میں پاکستان کے میڈل کی تعداد 11 ہے۔ جن میں دو گولڈ، تین سلور اور چھ برانز میڈل شامل ہیں۔ دیگر کھیلوں میں پاکستان نے باکسنگ اور ویٹ لیفٹنگ میں بھی گولڈ میڈل جیت رکھے ہیں۔ حکومت پاکستان کی جانب سے تاحال ان کھیلوں کی تیاری کے لیے کوئی پلان تیار نہیں کیا گیا ہے جبکہ کھیلوں کی تنظیموں کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کی میگا ایونٹ کے لیے رجسٹریشن کرائی جا رہی ہے۔ کامن ویلتھ کے رکھ ممالک میں ان گیمز کا شعور بیدار کرنے اور گیمز میں دلچسپی کو بڑھانے کے لیے کامن ویلتھ گیمز کی کوئینز بیٹن ریلے مختلف ممالک کے سفر پر رواں دھواں ہے۔ 13 مارچ 2017ءکو کوئینز بیٹن ریلے کا سفر ملکہ برطانیہ دوئم کے برمنگھم پیلس سے شروع ہوا۔ جو افریقہ، کریبین، امریکہ اور یورپ سے ہوتی ہوئی ان دنوں ایشیا کے ممالک کے سفر پر ہے۔ یورپ قبرص (سائپرس) سے کوئینز میٹن ریلے 29 ستمبر کو پاکستان کے صوبائی دارلحکومت لاہور پہنچی جہاں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور پاکستان کامن ویلتھ ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن نے وصول کیا۔ 30 ستمبر اور یکم اکتوبر کو پاکستان میں عاشورہ محرم کی دو چھٹیاں ہونے کی وجہ سے کوئینز بیٹن ریلے کی پاکستان آمد کے حوالے سے مرکزی تقریب 2 اکتوبر کو شاہی قلعہ کے حضوری باغ میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ تھے جبکہ اس موقع پر آسٹریلوی ہائی کمشن اسلام آباد ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن، پی او اے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن، سیکرٹری پی او اے خالد محمود، سابق آئی جی پنجاب شوکت جاوید، سابق ایڈیشنل آئی جی عابد قادری، سابق ڈی آئی جی چوہدری یعقوب، سیکرٹری سپورٹس پنجاب نیئر اقبال، ڈی جی سپورٹس پنجاب ذوالفقار احمد گھمن، سکواش لیجنڈ جہانگیر خان، کرنل (ر ) مدثر اصغر، اولمپیئنز اصلاح الدین، منظور الحسن، ایم عثمان شیخ، سمیت کامن ویلتھ گیمز کے میڈلسٹ، کھیلوں کی تنظیموں کے عہدیداران سمیت کھلاڑیوں کی بڑی تعداد موجود تھے۔ حضوری باغ میں منعقد ہونے والی تقریب میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن نے کوئینز بیٹن ریلے کی پاکستان آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب سے دنیا بھر میں پاکستان کا سوفٹ امیج جائے گا۔حضوری باغ میں منعقد ہونے والی تقریب کے افتتاح کے موقع پر 1970ءمیں پاکستان کے لیے ویٹ لیفٹنگ میں میڈل جیتنے والے 77 سالہ عبدالغفور کو پی او اے صدر کی جانب سے ریلے تھمائی گئی۔ جن سے ہوتے ہوئے ریلے مختلف کھلاڑی اٹھاتے ہوئے شاہی قلعہ کے مرکزی گیٹ تک پہنچی۔ جہاں پی او اے صدر سید عارف حسن نے کوئینز بیٹن ریلے کو صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ کے حوالے کیا۔ پاکستان میں آسٹریلوی ہائی کمشنر ایکسیلنسی مارگریٹ ایڈمسن بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عارف حسن نے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کامن ویلتھ کی تقریباً ڈھائی ارب آبادی ہے جس میں 60 فیصد نوجوان شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کا ماضی بڑا اچھا رہا ہے۔ میگا ایونٹ میں میڈل جیتنے والے بہت سے کھلاڑی اس تقریب میں بھی موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 1970ءمیں اڈمبرا میں منعقد ہونے والی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے سلور میڈل جیتنے والے 77 سالہ عبدالغفور بھی اس تقریب میں موجود ہیں جبکہ نوجوان کھلاڑی انعام پہلوان اور نوخ بٹ اور طلحہ بھی ہماری تقریب کا حصہ ہیں۔ سید عارف حسن نے پاکستان آنے والی چار رکنی کوئینز بیٹن ریلے ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیو بی آر ٹیم کی کیری، بون ووجے اور گاڈ سپیڈ کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے بتایا کہ کوئینز بیٹن ریلے دو لاکھ تیس ہزار کلو میٹر کا سفر طے کر کے گولڈ کوسٹ پہنچے گی جہاں گیمز کے شاندار انعقاد کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ پاکستان میں اس کی آمد کے حوالے سے منعقد تقریب کو دیکھ کو بہت خوشی ہوئی امید کرتی ہوں کہ پاکستان کھیلوں میں بھی بھرپور شرکت کرئے گا اور اچھی پوزیشن حاصل کرکے اپنے سابقہ ریکارڈ کو بہتر بنائے گا۔ آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ نے خطاب کرتے ہوئے کھیلوں کی اہمیت اور حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ کہ میگا ایونٹ کے حوالے سے پاکستان میں کوئینز بیٹن ریلے کا استقبال کر رہے ہیں انشاﷲ ہمارے کھلاڑی بھی ان گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ملک کا نام روشن کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئنز بیٹن ریلے کا لاہور آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کھیلوں کیلئے محفوظ ملک ہے، ورلڈ الیون کے کامیاب دورہ سے پاکستان کا سافٹ امیج سامنے آیا ہے، کوئنز بیٹن ریلے کی آمد سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی، دنیا کی تمام ٹیموں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ان کو مکمل سکیورٹی دیں گے۔ کوئنز بیٹن ریلے کی لاہور آمد سپورٹس کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگا، کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا، ہم دنیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان آئیںان کو مکمل سکیورٹی فراہم کریں گے، ورلڈ الیون کے کامیاب دورہ پاکستان سے بین الاقوامی برادری کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، کامن ویلتھ گیمزمیں پاکستان کے کھلاڑی شرکت کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی شرکت کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...