احمد آباد(اے پی پی)بھارتی ریاست گجرات میں 14ماہ کی بچی سے زیادتی کے واقعہ کے خلاف احمد آباد کی سڑکوں پر ہونیوالے احتجاجی مظاہرے پ±رتشدد ہنگاموںمیں تبدیل ہوگئے۔اس دوران مشتعل مظاہرین نے اتر پردیش اور بہار کے باشندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ 28ستمبر کو بہار کے رہنے والے ایک مزدور نے بچی سے زیادتی کی تھی ۔چاند لوڈیا پل پرمشتعل ہجوم نے یوپی کے آٹورکشہ ڈرائیور کیدار ناتھ پر حملہ کرکے اسے زخمی کردیا، کیدار ناتھ نے بتایا کہ لوگ چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے کہ باہر کے لوگ ریاست چھوڑدیں اور گجراتیوں کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔پولیس ذرائع کے مطابق مشتعل ہجوم نے 8گاڑیاںتباہ کردیں ایک آٹو رکشہ اور موٹر سائیکل کو توڑپھوڑدیا۔
کیدار نے 10حملہ آوروں کی شناخت کرلی جنہیں پولیس نے حراست میں لے لیا۔سابر متی میں اتر پردیش کے ضلع فیض آباد کی رہنے والی سکن سپیشلسٹ کوری پرتیما نامی خاتون کو بھی دھمکی دی گئی کہ یوپی اور بہار کے لوگ گجرات چھوڑدیںورنہ ماردیا جائیگا۔احمد آباد کے میگھنی نگر میں بھی احتجاجی مظاہرے کے دوران ٹھاکر برادری کے لوگوں نے بیرونی افراد کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
گجرات فسادات