لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کی ترجمان رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات سے پہلے گرفتاریوں کا تماشا اب 14 اکتوبر کے ضمنی انتخاب پر دہرایا جارہا کیونکہ 4 ووٹوں پر کھڑی حکومت کو اپنی شکست نظرآرہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) توڑنے، فارورڈ بلاک بنانے، سیاسی میدان میں شکست دینے اور بھائیوں کو الگ کرنے میں ناکامی پر نیب کو سیاسی انتقام کے لئے استعمال کیاگیا تاکہ ملک میں انتشار اورفساد پھیلے۔ وزیراطلاعات سیاستدانوں کو اجتماعی طورپر چور، ڈاکو کہہ کربدنام کرکے خود کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ اس شاخ کو کاٹ رہے ہیں جس پر اس وقت وہ خود بیٹھے ہیں۔ نیب کے پاس شواہد ہیں تو ریفرنس دائر کرے ورنہ ضمانت پر رہا کیاجائے۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان ’پارٹنر اِن کرائم‘ ہیں، اسی لئے نیب 80 ارب کے پشاور میں کھڈے کھودنے والوں کو گرفتارکرے گا اور نہ ہی ان سے تحقیقات ہوں گی۔ نیب آزاد ہوتا توجس معاملے پر ابھی تحقیقات جاری ہیں، اس میں شہباز شریف کو گرفتار نہ کرتا اور وزیر اطلاعات کے ’ابھی مزید گرفتاریاں ہوں گی‘ کے بیان پر کاروائی کرتا لیکن ایسا نہیں ہوگا کیونکہ یہ سب پارٹنرز ہیں۔ شہباز شریف کو بکتر بند میں لاناقابل مذمت، ملک وقوم کی خدمت کرنے والے کے ساتھ دہشت گردوں اور اشتہاریوں والا سلوک افسوسناک اورمنفی روایت ہے۔ شہباز شریف کو فوری ضمانت ملنی چاہئے کیونکہ اس سارے کھیل میں بدنیتی اور سیاسی انتقام شامل ہے۔
مریم اورنگزیب