کابل (نوائے وقت رپورٹ) افغان طالبان کی طرف سے دورہ پاکستان پر اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملا عبدالغنی برادر کی سربراہی میں 18 رکنی وفد نے سرکاری دعوت پر پاکستان کا دورہ کیا۔ وفد نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امن و امان، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین اور افغان تاجروں کو سہولیات کے امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ترجمان افغان وزارت خارجہ صبغت اللہ احمد نے اس دورے کا خیرمقدم کیا۔ افغان ایوان صدر نے فوراً اس کی تردید کی اور کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔ متضاد بیانات سے ظاہر ہے کابل انتظامیہ کے اندر کتنا گہرا اختلاف موجود ہے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کابل انتظامیہ مذاکرات کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی ہے۔ سب سے پہلے امریکیوں کے ساتھ اس معاملہ کو حل کریں گے۔ مختلف افغان حلقوں کے ساتھ بات چیت بعد میں شروع کریں گے۔ادھر پاکستان کے طالبان کے مذاکرات کا خیر مقدم کرنے پر افغان صدر اشرف غنی نے وزارت خارجہ کے ترجمان کو برطرف کر کے انکی جگہ میر واعظ نائب کو تعینات کیا ہے۔