وزیراعظم عمران خان نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ذرائع کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات اور موجودہ صورتحال کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم آفس کو موصول ہو گئی ہے۔
وزیر اعظم عمرا ن خان نے تمام متعلقہ وفاقی اداروں کو ریلیف فراہمی میں حکومت بلوچستان کو تمام ممکنہ معاونت کی فراہمی کی ہدایت کر تے ہوئے کہاکہ ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہم کی جائے۔ وفاقی حکومت اس مشکل گھڑی میں ہر ممکنہ تعاون فراہم کرے گی۔زلزلے کے ممکنہ نقصانات کے پیش نظر ہرنائی میں طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ، ہرنائی اور گرد و نواح میں نقصانات کی اطلاع کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال سمیت تمام مراکز صحت میں ڈاکٹرز اور عملہ ہنگامی بنیادوں پر طلب کر لیا گیا ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہاکہ مکانات اور چھتیں منہدم ہونے کی اطلاعات ہیں جن سے جانی نقصانات کا خدشہ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر اور ایم ایس فوری طور پر ڈی ایچ کیو پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیں۔
واضح رہےکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گیے ہیں۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں کوئٹہ، سبی، ہرنائی، پشین، قلعہ سیف اللہ ، چمن، زیارت اور ژوب سمیت کئی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ لوگوں نے کلمہ طیبہ کا ورد شروع کردیا اور گھروں سے باہر نکل آئے ، زلزلے کے شدید جھکٹوں کے باعث بجلی بھی چلی گئی۔زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز ہرنائی سے 15 کلو میٹر دور کا علاقہ تھا۔
زلزلے میں شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لئے ہیلی کاپٹر ہرنائی پہنچ گیا، زخمیوں کو ہیلی پیڈ منتقل کیا جارہا ہے۔دوسری جانب پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) بلوچستان کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث مکانات کے ملبے تلے دب کر 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے۔ڈپٹی کمشنر ہرنائی کا کہنا ہے کہ ہرنائی میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ملبے تلے کئی افراد دبے ہوئے ہیں اور علاقے میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق لیویز اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کی مدد کیلئے روانہ کر دی گئی ہیں اور لوگوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں وزیر داخلہ بلوچستان نے زلزلے کے نتیجے میں 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔وزیر داخلہ بلوچستان کے مطابق پی ڈی ایم اے نے کوئٹہ سے ہیوی مشینری اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ زیارت، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں بھی نقصانات کی اطلاعات ہیں جبکہ زلزلے سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہرنائی میں ہوا۔وزیر داخلہ بلوچستان کے مطابق کافی تعداد میں لوگ گرنے والی عمارتوں کے ملبے میں دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔