سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ پنڈورا لیکس میں شامل 700 افراد سے نیب پوچھ گچھ نہیں کرسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنما اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ نیب آرڈیننس جاری کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس جاری تھے وہاں بل لاتے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کالا قانون ہے۔انہوں نے کہاکہ وزراء اس پر اختلافی بیانات دے رہے ہیں۔ یہ آرڈینس حکومت کی کرپشن چھپانے کےلیے ہے۔ ایسے چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کےلیے ہے جو صرف عمران خان کی نوکری کرتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ کرپٹ لوگوں کواداروں پرلگانے پرنیب سوال نہیں کرسکتا۔ترامیم کے بعد ٹیکس چوری پرنیب سوالات نہیں کرسکے گا۔ترامیم کے بعد اثاثے چھپانے پربھی نیب سوالات نہیں کرسکے گا۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ ترامیم کے بعد ادویات، تیل اسکینڈل پربھی نیب سوالات نہیں کرسکتا۔دنیا کی مہنگی ترین ایل این جی اور وزرا کے ڈاکوں پرسوال نہیں کرسکتے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس حکومت کی کرپشن چھپانے کیلئے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ترامیم کےمطابق کابینہ کے فیصلوں پرپوچھ گچھ نہیں ہوسکتی۔چینی اور گندم پراربوں کی چوری پرنیب پوچھ گچھ نہیں کرسکےگا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کاتاحال نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا۔حکومت نے ترامیم کرکے خود کواین آراو دیا۔ مہنگائی کے قصوروارچیئرمین نیب اوران کا قانون ہے۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ وزرا کےآپس کے بیانات میں بھی مماثلت نہیں، نیب ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پرمبنی اورکالاقانون ہے۔