دنیا کا اعلی ترین انعام دینے والی سویڈن کی سویڈش اکیڈمی آف نوبیل پرائز نے سال 2021 کا کیمسٹری کا نوبیل انعام امریکی اور جرمن سائنس دان کو دینے کا اعلان کردیا۔نوبیل پرائز کی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کے سائنس دان ڈاکٹر ڈیوڈ میک ملن اور جرمنی کے ماہر بینجمن لسٹ نے نامیاتی کیمیا سے متعلق اہم دریافتیں کیں اور دونوں ماہرین کی کاوشوں سے کیمسٹری کے مالیکیول بنانے کے آسان طریقے دریافت ہوئے، جس بنا پر انہیں نوبیل انعام دیا جا رہا ہے۔دونوں ماہرین کی جانب سے مالیکیول بنانے کے آسان طریقے دریافت کرنے سے کیمسٹری کے شعبے میں مختلف کاربانوں کا ایک ساتھ تجربہ کرنے میں بھی مدد ملی۔نوبیل پرائز کی رقم دونوں سائنس دانوں میں برابر تقسیم کی جائے گی اور انہیں رواں برس دسمبر میں انعام سے نوازا جائے گا۔سال 2020 کا کیمسٹری کا نوبیل انعام فرانس سے تعلق رکھنے والی ایمانوئیل کارپنٹر اور امریکا سے تعلق رکھنے والی جینیفر ڈوڈنا کو دیا گیا تھا۔کیمسٹری کا نوبیل انعام 1901 سے دیا جارہا ہے اور اس سال 112 واں موقع تھا اور پچھے سال پہلی بار 2 خواتین کو اعلی ترین ایوارڈ دیا گیا تھا، اب تک صرف 5 خواتین کو کیمسٹری کے نوبیل انعام سے نوازا گیا ہے۔