ٹیکسٹائل سیکٹر کا سبسڈی کے خاتمے ، نرخوں میں اضافے پر اظہار تشویش 

لاہور(کامرس رپورٹر ) ملک کے ٹیکسٹائل سیکٹر نے بجلی کے نر خوں پر صنعتوں کو دی جانیوالی سبسڈی کے خاتمہ اور نرخوں میں اضافے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردارکیا کہ اگربرآمدی اساس کی حامل صنعتوں کی پیداواری لاگت میں معمو لی سا بھی ا ضافہ ہوا توصنعتی پیداوار، ملکی ایکسپورٹ اور معیشت پر اس کے بہت برے اثرات مر تب ہونگے۔ ان خدشات کا اظہار آل پاکستان ٹیکسٹائل پراسیسنگ ملز ایسو سی ایشن (اپٹپما) کے وائس چیئر مین لاہور /گوجرانوا لہ ریجن حافظ زاہد محمود نے اپنے بیان میں کیاہے۔ چیئرمین اپٹپما)لاہور،گوجرانوالہ ریجن حافظ زاہد محمود نے کہا کہ منسٹری آف انرجی پاور ڈویژن نے ایکسپورٹ سیکٹر کو بجلی کے نرخوں میں دی جانیوالی سبسڈی کو ختم کر کے یکم اکتوبر 2022سے مختلف قسم کے چارجز یعنی فیول چارجز، نیلم جہلم سر چارج، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز، وغیرہ وغیرہ کو لاگو کر دیا ہے جس کے باعث بجلی کی قیمت 9سینٹ فی یونٹ سے بڑھ کر20سینٹ فی یونٹ بشمول تمام چارجزتک پہنچ جائیگی۔ 
انہوں نے کہا کہ اس اضافہ کا اطلاق گزشتہ بلوں یعنی یکم اکتوبر2022سے کیا گیا ہے جس نے اس معاملہ کو اور سنگین بنا دیا ہے جو کہ وزیر اعظم، کیبنٹ اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی نفی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکو مت کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی گئی تھی کہ برآمدی اساس کی حامل صنعتوں کے لئے بجلی کی قیمتوں میں 9سینٹ فی یونٹ سے بڑھنے نہیں دیا جائیگا تاکہ یہ صنعتیں عالمی منڈیوں کا مقابلہ کر سکیں اور ملک کی ایکسپورٹ اور معیشت  میں اضافہ ہو۔ لیکن اس کے بر عکس اب بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...