پشاور؍ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) پشاور میں خیبر پی کے اسمبلی کے سامنے صوبہ بھر کے پرائمری سکولز ٹیچرز کے احتجاج کے دوران اساتذہ اور پولیس کے مابین ہنگامہ آرائی ہوئی۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے اساتذہ پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے جبکہ مظاہرین نے بھی پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں ایس ایس پی آپریشن کاشف آفتاب عباسی سمیت 7 اہلکار اور متعدد اساتذہ زخمی ہوگئے۔ آل پرائمری ٹیچرز ایسو سی ایشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حصول کیلئے صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاج، دھرنا دیا گیا۔ ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ اس دوران احتجاج کرنے والے اساتذہ نے احتجاجاً جسٹس چوک کو دونوں جانب ٹریفک کیلئے بند کر دیا، جس کی وجہ سے پشاور کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہو کر رہ گئی اور گھنٹوں تک ٹریفک کا بہائو بری طرح متاثر رہا جس کے ردعمل میں احتجاج کرنے والے اساتذہ اور پولیس آمنے سامنے آگئے۔ پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بولتے ہوئے شیلنگ، لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ، ایپٹا نے آج جمعہ کے دن سے تمام پرائمری سکول بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر ایپٹا عزیز اللہ نے کہا پولیس نے معماران قوم کو تشدد کا نشانہ بنایا، کل سے خواتین اساتذہ بھی دھرنے میں شریک ہونگی۔ شیلنگ اور تشدد کا حکم کس نے دیا حکومت سے انکوائری کا مطالبہ کر دیا۔ معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مظاہرین نے 3گھنٹوں تک خیبر روڈ کو دونوں اطراف سے ٹریفک کے لیے بند کیا تھا خیبرپی کے صوبائی حکومت پرائمری سکول ٹیچرز کے مطالبات پر غور کر رہی ہے۔ تصادم کے واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی حکومت کی کوشش ہے کہ معاملات افہام وتفہیم سے حل ہوں۔ واضح رہے کہ آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اعلان کیا تھا صوبہ بھر میں15 ہزار سے زائد بوائز پرائمری سکولز بند رہیں گے۔ احتجاجی شیڈول کے تحت6 اکتوبر کو 12بجے سٹی نمبر ون سکول سے احتجاجی ریلی صوبائی اسمبلی کی طرف روانہ ہو گی جہاں پر دھرنا دیکر ٹیچرز کیلئے بنیادی پے سکیل15، 16 اور 17 اور ہیڈ ماسٹر کیلئے محکمہ خزانہ سے منظور شدہ1500روپے کا اعلامیہ جاری کرنے تک دھرنا جاری رہے گا۔ ادھروفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پشاور میں اساتذہ پر خیبرپی کے پولیس کے بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سازش پر حقیقی آزادی مانگنے والا اساتذہ کو تنخواہیں مانگنے پر پتھر مار رہا ہے۔ عمران خان کا معاشی انقلاب جو8 سال سے خیبر پی کے پر مسلط ہے، اساتذہ اس کا ماتم کر رہے ہیں۔ اساتذہ پر وحشیانہ تشدد اور پتھرائو قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ پشاور اسمبلی چوک میں اساتذہ عمران خان کی فسطائیت اور ظلم سے نجات کے لئے حقیقی آزادی مارچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیبر پی کے میں سرکاری ملازمین کو پنشن اور تنخواہوں کی ادائیگی روک دی ہے۔ اساتذہ کے پرامن احتجاج کا حق برادشت نہ کرنے والا جھوٹا سازشی اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتا ہے۔
خیبر پی کے : اسا تذہ کا دھرنا ، پولیس سے جھڑ پیں ، لا تھی چارج ، شیلنگ ، 7اہلکار زخمی
Oct 07, 2022