کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بڑے ملک امیر بننے کیلئے موسمیاتی تبدیلیاں لائے۔ انہوں نے امیر بننے کیلئے پاکستان پر بوجھ ڈالا، ہم ان سے بھیک نہیں انصاف مانگ رہے ہیں۔ میں نے دنیا میں عالمی برادری کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کیا۔ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے دورے کے دوران کہا کہ سلاب سے ایسی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے مزید کہا کہ ایک پاکستان سیلاب میں ڈوبا، دوسرا سیاست کر رہا ہے، یہ وقت سیاست کا نہیں مل کر کام کرنے کا ہے۔ عمران نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ سیلاب سے فصلیں تباہ ہوئیں جس کے باعث خوراک کا مسئلہ پیدا ہوا اور سیلابی پانی کی وجہ سے متاثرین میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ کھڑے پانی میں مچھروں کی بھرمار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہسپتال ان اضافی مریضوں کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔ ایک چیلنج سے نکلتے ہیں تو دوسرا سامنے آتا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم مایوس نہیں اور سیاست نہیں ملکی مفاد کو دیکھنا ہوگا اور اس وقت ملک کو متحد کر کے عوام کی مدد کرنا ہو گی۔ ہمیں پہلی بار ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ وزیر اعظم پورے ملک کو اون کر رہے ہیں لیکن کچھ لوگ اب بھی کچھ الگ سوچ رہے ہیں، انہیں عوام کا سوچنا چاہیے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا سیلاب متاثرین موجودہ صورتحال کے ذمہ دار ہیں؟۔ یہ ترقی یافتہ ممالک کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔ لیکن پاکستان کے لوگوں نے تاریخ میں ہر مشکل کو دیکھا اور اس کا سامنا کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان آئے اور انہوں نے اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کوششوں پر زور دیا اور اقوام متحدہ کا ایجنڈا موسمیاتی تبدیلی میں تبدیل کر دیا۔ انتونیو گوتریس اور امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ پوری دنیا کو پاکستان کی مدد کرنی ہے۔ جہاں جہاں انفراسٹرکچر کا نقصان ہوا ہے اسے کھڑا کریں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نومبر کے اختتام تک نئی فصل اگانے کے قابل ہوں گے اور ہم چھوٹے کسانوں کو تعاون فراہم کریں گے۔ سیلاب سے معیشت تباہ ہوئی لیکن ہم دوبارہ ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنائیں گے۔ سندھ حکومت کو کہا ہے کہ محنت سے اگلی فصل ہر حال میں اگائیں گے اور اس مشکل سے نکل کر پورے پاکستان کو ایک چھتری تلے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو خارجہ پالیسی سمیت ہر طرح سے نقصان پہنچایا۔ فنانشل ٹائمز نے لکھا عمران خان نے چندہ چوری کیا اور پی ٹی آئی دور میں دوست ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے فوڈ سکیورٹی کا خطرہ ہے، سیلاب ابھی ختم نہیں ہوا، سیلاب بلوچستان کے پہاڑوں سے سندھ میں داخل ہورہا ہے ، سیلاب کا 50فیصد پانی نکالا جاچکا ہے، جبکہ 50فیصد باقی ہے، ابھی بھی دیہاتوں کے سڑکوں کے دونوں اطراف سیلابی سمندر کا ملاحظہ کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک تاریخی قدرتی آفت ہے، یہ سیلاب ماضی کی طرح دریا سے نہیں بلکہ آسمان سے نیچے آیا۔ یہ ہمارے لئے قیامت سے پہلے قیامت ہے، 33ملین سے زائد لوگ سیلابی پانی سے متاثر ہوئے، 33ملین کی آبادی آسٹریلیا کی آبادی سے زیادہ ہے، یورب کے تمام ممالک کی آبادی کو اکٹھا بھی کرلیں 33ملین تک نہیں پہنچ سکتا، میں سمجھاؤں تو کیسے سمجھاؤں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ زمین کا رقبہ اتنا بڑا کہ یوکے کی جتنی زمین ہے وہ سندھ کے پانی کے نیچے ہے۔ سندھ کی انتظامیہ اور دیگر ادارے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، جن لوگوں کے گھر تباہ ہوئے ان کو گھر بنا کر دیں گے، ہم ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ہمارے کسان اپنی اگلی فصل لگا سکیں گے، اگلی فصل لگانے کیلئے کسانوں کی ہر ممکن مدد کی جائیگی، موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ہمیں اپنی طرز زندگیوں کو بدلنا ہوگا، ہمیں اپنے مواصلات اور زرعی نظام پر کام کرنا ہوگا، الیکشن ہوتے رہیں گے، لوگ زندہ رہیں گے تو الیکشن ہوں گے، جہاں جہاں انفراسٹرکچر کا نقصان ہوا اسے دوبارہ بحال کریںگے، اس کے لئے جتنی مدد چھوٹے کسانوں کو دے سکیں، دیں گے۔