اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ / این این آئی) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگلا سیٹ اپ نگران حکومت کے فیصلوں کو تسلیم کرے گا۔ نواز شریف کی واپسی پر ضمانت کےلئے اپلائی کریں گے۔ بینک اور ایکسچینج کمپنیاں ملک کی خاطر صحیح ڈگر پر چل رہی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ نگران حکومت کے روز کے کاموں پر قانون سازی کی گئی کیونکہ کوئی ملک 6،7 ماہ نگران سیٹ اپ کو محض حاضری لگانے تک محدود نہیں کرسکتا۔ یہ حکومت دو طرفہ فیصلوں، معیشت، نجکاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر فیصلے کرسکتی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ستمبر 2022ءمیں آکر کہا تھا کہ ڈالر کی قیمت 200 سے کم ہوگی، اس وقت ڈالر کی حقیقی ویلیو 250 روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب نے مل کر کام کرنا ہے۔ 2017 میں پاکستان آگے بڑھ رہا تھا، ساڑھے تین سال میں ہم پاکستان کو ایشیا میں آگے لائے۔ اگر دھرنا نہ ہوتا تو ملک کی معیشت مزید بہتر ہوتی۔ پاکستان 5 سال میں پانامہ ڈرامے سے 47 ویں اکانومی بن گیا۔ پاکستان کو مل کر سب نے آگے لےکر جانا ہے۔ پاکستان کو اب جی ٹوئنٹی کا رکن بنانے کا ہدف ہونا چاہیے۔ پالیسی ریٹ ڈیمانڈ کے مطابق نہیں ہوتا۔ پی ڈی ایم کی حکومت تھی تو پالیسی ریٹ 28 پر لائے تھے۔ جب ہم نے حکومت چھوڑی تو عالمی معاہدوں پر عمل کر رہے تھے۔ آئی ایم ایف کی چند شرائط پر سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کیا گیا تھا۔ آئی ایم ایف معاہدے کا دوسرا حصہ بروقت آگے بڑھنا چاہیے۔