گنڈا پور غیر ذمہ دار، بتانا ہو گا ڈرامہ کیوں رچایا، عطا تارڑ: 12 اضلاع سے کہاں کراس کئے، رانا ثنا

اسلام آباد+ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ صوبائی وسائل کے ساتھ وفاق پر حملہ آور انتشاری ٹولہ لاشیں گرا کر ملکی معیشت کو ڈی ریل کرنا چاہتا ہے، انہیں ملکی معیشت میں بہتری، مہنگائی میں کمی ہضم نہیں ہو رہی۔ یہ اس سے پہلے بھی آئے، سنگجانی کے مقام پر انہوں نے پولیس پر پتھرائو کیا، اسلام آباد پولیس کے 55 سالہ عبدالحمید شاہ کو تشدد کر کے شہید کیا گیا جن کی بیوہ اور بچے پوری قوم سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ عبدالحمید شاہ گھر سے اپنے فرائض سرانجام دینے کیلئے گیا تھا۔ تاہم جب ان کی لاش گھر آتی ہے تو اس کے کرب کو تحریک انتشار نہیں جان سکتی۔ ہم اس کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، حکومت ان کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے، ان کے خاندان کی کفالت ریاست کرے گی۔ یہ اسلحہ، غلیلیں اور کرینوں کے ساتھ آئے، اس کا مقصد کوئی ایسا واقعہ رونما کرنا تھا تاکہ ملکی ترقی کے سفر کو سبوتاژ کیا جاسکے، ان کا مقصد ملک میں مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آنے، افراط زر گرنے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی اچھی خبروں، عالمی سطح پر پاکستانی معیشت کی بہتری کے اعتراف سے توجہ ہٹانا تھا۔ احتجاجی مظاہرین کو لے کر آنے والا وزیراعلی خیبر پی کے کی کے پی کے ہائوس جانے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے، وہ جس کام کیلئے آئے تھے احتجاج ریکارڈ کراتے اور واپس چلے جاتے، کے پی ہائوس جانا اور وہاں جا کر روپوش ہو جانا ایک معمہ ہے، یہ یہاں لاشیں لینے آئے تھے جس کا انہیں موقع نہیں دیا گیا، انہوں نے پولیس پر فائرنگ کی، پتھرائو کیا۔ ہم انہیں انتشار نہیں پھیلانے دیں گے، ملک کا نقصان نہیں کرنے دیں گے، شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم دنیا کو پاکستان کی خوبصورتی دکھائیں گے، پاکستان خوبصورتی سے مالا مال ہے، یہاں دنیا بھر سے سیاح آنا شروع ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں عطاء اللہ تارڑ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی 24 گھنٹے بعد واپسی کے حوالے سے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک غیرذمہ دار شخص ہیں اور انہیں بتانا ہوگا کہ یہ ڈراما کیوں رچایا گیا۔ اپنے حواریوں کو اسلام آباد لا کر خود بھاگ گیا۔ لیکن بنیادی سوال ہے کہ علی امین گنڈاپور پچھلے 24 گھنٹے کہاں تھے۔ پورے ملک میں مہم شروع کی گئی کہ علی امین گنڈاپور کو اغوا کرلیا گیا ہے، بتانا ہوگا کہ علی امین گنڈاپور نے یہ ڈرامہ کیوں رچایا، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور ان کا جھوٹ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔ ان کا منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے، یہ سرکاری املاک کو نقصان اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے لیکن جب ان کے تمام منصوبے ناکام ہو گئے تو یہ اپنے لوگوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ 9 مئی کے واقعات میں ان کے خلاف تمام ثبوت ریکارڈ پر موجود ہیں۔ عمر ایوب، شاندانہ گلزار اور بیرسٹر سیف اور دیگر کے بیانات کی قلعی کھل گئی ہے اور ان کا مکروہ چہرہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے۔ تبدیلی کا جذبہ، تبدیلی کا جنون، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ہمارا مؤقف درست ثابت ہوا، ان کا منصوبہ ناکام ہوا، پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، ان شاء اللہ ان کا منصوبہ ناکام ہوگا۔ دریں اثناء وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور سر سے پیر تک ایک ڈرامہ ہے۔ ان کے پرانے بیان نکالیں۔ علی امین ڈی چوک پر کہاں آیا؟ پوچھیں 12 اضلاع کہاں کراس کئے؟۔ کیا علی امین کراچی گئے تھے؟۔ پی ٹی آئی پوری اس ڈرامے پر لگی تھی کہ وزیراعلیٰ مسنگ ہیں۔ ان کا منصوبہ پاکستان کیخلاف پراپیگنڈا کرنا اور ملک کو بدنام کرنا ہے۔ پاکستان معاشی بحران سے نکل رہا ہے۔ یہ چاہتے ہیں بحران سے نہ نکلے۔ یہ چاہتے ہیں ایس سی او کو سبوتاژ کیا جائے۔ علی امین چونگی نمبر 26 سے غائب ہوا۔

ای پیپر دی نیشن