اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) آئینی ترامیم کا معاملہ، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی مذاکرات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم کر دی گئی۔ حکومتی وفد کی مشاورت کیلئے مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ آمد اور سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم کیلئے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ن لیگ کی طرف سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق شامل ہیں۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے نیر بخاری اور شیری رحمان کمیٹی میں شامل ہیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کمیٹی سیاسی جماعتوں سے آئینی ترامیم پر مذاکرات کرے گی۔ کمیٹی سیاسی جماعتوں کو آئینی ترامیم پر اعتماد میں لے گی۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ کمیٹی مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے ان کی رہائشگاہ پر پہنچی۔ کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم پر اعتماد میں لیا۔ حکومتی اتحاد کے وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، شیری رحمان، نوید قمر، نئیر بخاری وفد میں شامل تھے۔ حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمن کو آئینی ترامیم پیکج پر ایک بار پھر قائل کرنے کی کوشش کی۔ حکومتی وفد مولانا فضل الرحمن سے آئینی ترمیم کے لئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ علاوہ ازیں ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمن کو آج ہونے والی فلسطین کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ غزہ‘ فلسطین کے معاملے پر ایوان صدر میں آج دن تین بجے اے پی سی ہو گی۔ مولانا فضل الرحمن کو یوم یکجہتی غزہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے آئے تھے۔ مولانا فضل الرحمن اے پی سی میں شرکت کریں گے۔