اسلام آباد (خبرنگار)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شدید شیلنگ کے باوجود ڈی چوک پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی بقا کی لڑائی ہے، پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے، کسی کو اس عوامی اور آئینی جدو جہد سے لاتعلق اور بے تفاوت نہیں رہنا چاہئے پورے پاکستان کو نکلنا چاہیئے، آنسو گیس کیا چیز ہے ہم تو گولی کھانے کے لئے تیار ہیں، ہمارے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں ہم اس آئینی اور قانونی حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ اسلام آباد کسی ایلیٹ کلاس کا نہیں ہے اور پورے پاکستان سے الگ کوئی جزیرہ نہیں ہے، احتجاج کرنے والے نہتے کارکنان کو گرفتار کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، کس قانون کے تحت خواتین اور کو گرفتار کیا گیا ہے اور بے تحاشہ شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا ہے، ہم تمام تر رکاوٹوں کے باوجود ڈی چوک پہنچے ہیں، فسطائی حکومت ہار چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نئتن یاہو کو عوامی طاقت سے بھگائیں گے، پورے پنجاب اور اسلام آباد کو بند کر دیا گیا ہے، تیس گھنٹوں سے زائد ہو چکے سڑکیں، موبائل سروسز اور انٹرنیٹ بند ہے کیا یہ سب ہماری عدالتوں کو نظر نہیں آ رہا، یہ پاکستان کو غزہ اور ویسٹ بینک اور لبنان و کشمیر بنانا چاہتے ہیں، جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ نہیں کر سکتے کہ احتجاج کرنے والے مسلح ہیں کس کے پاس اور کدھر ہے اسلحہ، ہمارے نوجوان بہت زیادہ توانائی کے حامل ہیں، اس ملک کے حقیقی وارث عوام ہیں نا کہ یہ گھس بیٹھیئے اور ہارا ہوا لشکر، بہت جلد ان حکمرانوں کے منہ پر جوانوں کا آہنی مکا پڑے گا جو انکے جبڑے توڑ دے گا، ہم اسلام آباد اور اس ملک کے وارث اور مالک ہیں ہمارے آبا اجداد یہاں صدیوں سے رہتے آ رہے ہیں، پاکستان عوام کا ہے نا کہ کسی غیر آئینی طریقے سے ملک پر مسلط ہونے والوں کا ہے