لاہور( کامرس رپورٹر)آئی ایم ایف کے بیل آئوٹ پیکج کا مقصد معاشی استحکام کی بحالی ہونا چاہیے اس لئے حکومت فی الفور اس حوالے سے اپنی ترجیحات واضح کرے۔ آئی ایم ایف کے قرض سے سب سے زیادہ اصلاحات پر توجہ دی جائے تاکہ ہماری معیشت کو مضبوط بنیادیں میسر آ سکیں ،ایف بی آر کاڈھانچہ از سر نوترتیب دیا جائے اور اس کی استعداد بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے ، عوام نے 7ارب ڈالر کے حصول کیلئے بڑی قربانی دی ہے انہیں اس کا صلہ بھی ملنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار نامور ماہر معاشیات و صدر انٹر نیشنل لائرز فورم عاشق علی رانا ،جنرل سیکرٹری محمد اسحاق بریار ،سینئر نائب صدر ملک جلیل اعوان،فنانس سیکرٹری شیخ عدیل شاہد ،نائب صدور فیصل اقبال خواجہ ،سینئر ممبر لاہور ٹیکس بار نغمانہ شہزادی ،سید عدیل حیدر جعفری ،زاہد رسول گورائیہ سمیت دیگر نے’’ آئی ایم ایف کا قرض اور ہماری ترجیحات ؟‘‘ کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا حکومت صرف آئی ایم ایف کے بیل آئوٹ پیکج پر اکتفا نہ کرے بلکہ اس کیساتھ ساتھ متبادل کے طور پر اوورسیز پاکستانیوں سے رجوع کرے۔ اگر حکومت مختلف طرز کی مراعاتی سکیموں کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو 96لاکھ اوورسیز اپنے ملک کیلئے بغیر شرائط اور بغیر سود کے 7ارب ڈالر سے کہیں زیادہ دے سکتے ہیں۔