رحمان ملک کوئٹہ آمد کے بعد ایئرپورٹ پرمیڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ آور کافروں سے بھی بدتر ہیں، ان کے خلاف سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عید کے بعد علماء کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ رحمان ملک نے علما کرام سے اپیل کی کہ آئندہ وہ اپنے مذہبی جلوسوں میں شرکاءکی تعداد کوکم رکھیں پاپھر کسی کھلے میدان میں اپنی مذہبی رسومات کو پورا کریں تاکہ تخریب کاری کا امکان کم سے کم ہو۔ بلوچستان کی صوتحال پروزیر داخلہ نے کہا کہ یہاں مزید ٹارگٹ کلنگ برداشت نہیں کی جائے گی، بلوچستان سب کا ہے اور ہمیں مل کر یہاں رہنا ہے۔ وفاقی وزیرنے یوم القدس کے موقع پر خود کش دھماکے اوربعد میں فائرنگ کے واقعات میں ہلاکتوں پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ جلوس میں اسلحہ کہاں سے آیا اور جلوس کا راستہ کیوں تبدیل کیا گیا۔