بھکر (نامہ نگار) پاکستان بھارت ستمبر 1965 کی جنگ کے ایک غازی بھکر کی معمر و معروف شخصیت ،ٹیکنیکل اسلحہ انجینئر پاک ائیر فورس الحاج ملک محمد رمضان نے 1965 کی جنگ کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران پاکستانی عوام کا جوش و جذبہ دیدنی تھا۔بھارتی حملے کے بعد ایوب خان کی آواز پر پوری قوم نے لبیک کہا۔ریڈیو سے ملی نغمے خون گرما رہے تھے۔جنگ میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا، فوجی جسموں کے ساتھ بم باندھ کر دشمن کے ٹینکوں کے آگے لیٹ جاتے۔پاک فوج نے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے۔ بھارت پھر تاریخ بھول گیا ہے میرا جسم بوڑھا جذبہ آج بھی جوان ہے ۔1965 کی جنگ کے غازی الحاج محمد رمضان کی عمر 82 برس ہے ۔جنگ میں کراچی کے نزدیک رن آف کچھ ہندوستانی سرحد سے ملحقہ علاقہ پر وطن عزیز کی حفاظت کیلئے اپنی یونٹ کے ساتھ مامور تھے۔الحاج محمد رمضان سیال کا کہنا تھا کہ جنگ میں ان کا سامنا ایک ایسی فوج سے تھا جو تعداد اور جنگی ہتھیاروں میں ان سے کئی گنا زیادہ تھے مگر پاکستانی فوج کا جذبہ ایمانی ان پر حاوی تھا۔بھارت نے اپنی پوری فوجی قوت کے ساتھ بزدلانہ حملے کے بعد فیلڈ مارشل ایوب خان کی آواز پر ناصرف افواج پاکستان بلکہ پاکستانی قوم کے ہر فرد ،بچے،بوڑھے،مرد وخواتین نے لبیک کہا۔ کراچی کی ایک ائر بس سے بمبار طیاروں کے سکاڈرن کی طرف سے چند بمبار طیاروں کا ایک مشن آرمی کی مدد کیلئے بھیجا گیا جس کی قیادت نڈر پائلٹ ائر کموڈور خاقان عباسی کررہے تھے اس مشن نے انڈین آرمی کی وہ درگت بنائی کہ بیسیوں انڈین سولجر مارے گئے۔ کچھ نے راہ فرار اختیار کی کچھ قیدی بنا لیے گئے۔ غازی الحاج محمد رمضان نے 1965 کی جنگ کا دوسرا واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ ائر فورس نے سی 130 طیارہ جو کہ فضائی حمل و نقل کیلئے استعمال کیا جاتا ہے میں بم لوڈ کرکے اسے بطور بمبار طیارہ استعمال کرکے جنگی تاریخ کا انوکھا اور دلچسپ کارنامہ سرانجام دیا۔ انہوں نے بتایا کہ 40 انڈین توپیں نیست و نابود ہوئیں۔
ملک رمضان
جنگ ستمبر : ائرفورس نے سی 130 کو بطور بمبار طیارہ استعمال کر کے انوکھا کارنامہ انجام دیا : ملک رمضان
Sep 07, 2015